آن لائن دھوکہ دہی ان دنوں سائبر محکمے کے لیے درد سر بنا ہوا ہے۔ جبکہ آن لائن فراڈ کی وجہ سے درجنوں افراد نے اپنی محنت کی لاکھوں کی کمائی گنوائی ہے۔
اے ٹی ایم کارڈ دھوکہ دہی کے معاملات میں ممبئی ٹاپ پر ممبئی کے رہنے والے یوراج پرساد کا نام بھی آن لائن دھوکہ کھانے والوں میں درج ہے۔ یوراج اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھے تھے کہ اچانک ان کے فون پر میسیج آتے ہے کہ ان کے اکاونٹ سے 50 ہزار روپے نقد نکالے گئے ہیں۔
یوراج سمجھ ہی نہیں پائے کہ آخر یہ سب ہوا کیسے۔ دراصل ان کے کریڈٹ کارڈ کو کلون کیا گیا تھا (کلون ایک ایسا طریقہ ہے جس کے ذریعے متاثر کی تمام خفیہ معلومات کچھ دیر کے لیے ہیک کرلی جاتی ہے) اور ای میل کے ذریعے او ٹی پی جنریٹ کرکے کسی نامعلوم شخص نے دو مرتبہ ان کے اکاوئنٹ سے 50 ہزار روپے نکال لیے۔
اس سلسلے میں آئی ٹی اکسپرٹ انکر پرانک نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ' تین طرح سے اے ٹی ایم کارڈ سے فراڈ کے جاتے ہیں۔ ایک تو چپکے سے اے ٹی ایم پن کوڈ دیکھنا۔ دوسرا موبائل میں کسی ایپ کے ذریعے وائرس کی مدد سے خفیہ معلومت کا چرانا۔ تیسرا جو آج کل ملک میں بہت معروف ہے وہ ہے کارڈ کلوننگ اور اسکمنگ۔ اس ٹیکنک کی مدد سے ای ٹی ایم کارڈ پر درج نمبرات کو ہیکرز چرالیتے ہیں۔ اس ٹیکنک میں ہیکرز مختلف ڈیوائز ای ٹی ایم مشین میں نصب کرتے ہیں'۔
ریزرو بینک آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملک میں اے ٹی ایم کے ذریعے دھوکہ دہی کی وارداتیں روز بروز تیزی سے بڑھتی جا رہی ہیں۔ آر بی آئی نے بتایا کہ سنہ 2019-2018 میں اے ٹی ایم سے دھوکہ دہی کے 911 سے 980 معاملے درج کیے گئے ہیں۔
حیران کر دینے والی بات یہ ہے کہ 233 معاملے صرف مہارشٹر میں ہوئے ہیں جو دیگر ریاستوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے۔ جبکہ دوسرے نمبر پر دہلی ہے۔ اس دھوکہ دہی کے معاملے میں 5 کروڑ روپے کا چونا لگایا گیا ہے جبکہ دہلی میں 179 وارداتیں پیش آئی ہے جس میں 3 کروڑ روپے کا چونا لگایا گیا ہے۔