اس لاک ڈاؤن کے دوران بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی اموات کا ذمہ دار کون ہے؟، کیا پرائیویٹ ہسپتال ذمہ دار ہیں؟ یا سرکاری انتظامیہ ان اموات کی ذمہ دار ہیں؟ کس آفیسر، رہنما کے حکم پر شہر کے دواخانوں کو بند کیا گیا تھا؟ یا ڈاکٹرس نے خود سے اپنے دواخانوں کو بند رکھا؟ یا کسی کے مشورے اور اپیل پر شہر کے پرائیوٹ دواخانوں کو بند کیا گیا تھا؟ اس کا جواب طلب کیا جائے گا۔
لاک ڈاون: طبی امداد نہ ملنے سے اموات، اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا مطالبہ
ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں لاک ڈاؤن کے دوران بند رہے پرائیویٹ اسپتالوں کی وجہ سے اور سرکاری انتظامیہ کی غلط منصوبہ بندی کے سبب مالیگاؤں شہر میں ناگہانی اموات میں اضافہ ہوا ہے۔
اسی کے ساتھ ان لاک ڈاؤن کے دوران طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی تمام اموات پر فی موت دس لاکھ روپیہ مرحومین کے لواحقین کو حکومت مہاراشٹر دے اسطرح کا مطالبہ مالیگاؤں کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے حکومت سے کیا ہے ۔
شیخ آصف نے کہا کہ اگر حکومت مہاراشٹر مالیگاؤں کے ناگہانی اموات میں مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس دس لاکھ روپے معاوضہ نہیں دیتی ہے تو ممبئی ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی جائے گی اور حصول انصاف کی کوشش کو انصاف ملنے تک جاری رکھا جائے گا۔خیال رہیکہ اس سے قبل بھی شیخ آصف نے ناگہانی اموات کا کون ذمہ دار ہیں؟ اسکی انکوائری کرتے ہوئے مقدمات درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔