مہاراشٹر کے شہر ممبئی میں مکیش امبانی کے گھر کے سامنے کھڑی اسکارپیو کار میں جیلاٹن کی لاٹھی ملی۔ جس کے بعد اس معاملے میں سچن وازے کو قومی تفتیشی ایجنسی نے بھی گرفتار کیا ہے۔ سچن وازے کی گرفتاری کے بعد ممبئی پولیس اور محکمہ داخلہ کی کارکردگی پر بہت سارے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ سچن وازے کے معاملے میں ادھو ٹھاکرے حکومت کی پریشانیاں ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے۔
وزیر اعلی اور شرد پوار کی ملاقات کے بعد کانگریس کے ریاستی صدر نانا پاٹولے نے بھی وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کی ہے۔ سچن وازے کیس میں بھی ٹھاکرے حکومت کی شبیہہ خراب ہورہی ہے۔ ایسی صورتحال میں سیاسی گلیاروں میں مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کی جگہ لینے کی بات بھی جاری ہے۔ انیل دیشمکھ کی جگہ اب ایک اور چہرہ تلاش کرنے کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔
این سی پی کے صدر شرد پوار نے مہا وکاس آگھاڑی میں شامل این سی پی کے وزراء کی میٹنگ بلائی اگرچہ سچن وازے کی گرفتاری کی وجہ سے شیوسینا بی جے پی کا ہدف ہے لیکن این سی پی بھی محتاط ہوگئی ہے کیونکہ معاملہ وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کا محکمہ داخلہ ہے۔
اس پس منظر میں ہونے والی میٹنگ میں یہ سوالات اٹھائے جارہے تھے اپوزیشن وزیر داخلہ انیل دیشمکھ سے استعفی کا مطالبہ کر رہی ہےجواب میں مہا وکاس آگھاڑی کے کابینی وزیر اور این سی پی کے سینئر لیڈر جینت پاٹل نے کہا ہے 'ریاست کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ ہی رہیں گے ان کو ہٹائے جانے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ نیز مہا وکاس آگھاڑی میں کوئی بھی اختلاف نہیں ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
جمعیۃ کی کوشش سے عمر قید کی سزا کاٹنے والے قیدی کو سپریم کورٹ سے عبوری راحت
انہوں نے کہا 'اس معاملے کے سلسلے میں این سی پی کے قائد و بزرگ رہنما شرد پوار کی رہنمائی میں مختلف موضوعات کو لے کر ایک میٹنگ ہوئی جس میں وزیر اعلی کے ساتھ کئی لیڈران شامل تھے۔ شرد پوار وقتاً فوقتاً اس طرح کے میٹنگیں کرتے رہتے ہیں۔ تاہم جینت پاٹل نے اس بحث کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انیل دیشمکھ وزیر داخلہ کی حیثیت سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ لہذا ان کے استعفیٰ دینے کا کوئی معاملہ نہیں ہے اور اس پر اعتراض اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا 'این آئی اے کے ذریعہ سچن وازے کی گرفتاری کی تحقیقات جاری ہے۔ اگر اس کی تفتیش اے ٹی ایس کرتی تو حقیقت سامنے آ جاتی بہر حال تفتیش مکمل ہونے کے بعد کسی بھی طرح کی سچائی سامنے آتی ہے تو ہم حق کو دبائے بغیر مناسب کارروائی کریں گے۔ اس میں کسی کی پشت پناہی کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے'۔