متاثرہ شخص کی موت ہوگئی، جس کے بعد اس کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا جس میں رپورٹ مثبت آئی۔
تھانہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے متاثرہ شخص کے اہل خانہ سے کہا گیا کہ آپ لوگوں کا کورونا ٹیسٹ کیا جائےگا لیکن تین دن ہو جانے کے بعد بھی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کوئی نہیں آیا۔
متاثرہ کے اہل خانہ نے ایک پرائیوٹ تھائروکیئر نامی لیب میں 12 افراد کا کورونا ٹیسٹ کرایا، جس میں 6 افراد کو کورونا مثبت بتایا گیا اور ان سے 36 ہزار روپے لیے گئے، لیکن انہیں رپورٹ نہیں دی گئی اور 6 افراد کو کورنٹائن کر دیا گیا۔
ممبرا :کورونا جانچ کی غلط رپورٹز ، لیباریٹری پر کارروائی رپورٹ نہ ملنے کی صورت میں متاثرہ شخص کے اہل خانہ کو شبہ ہوا، انہوں نے میونسپل میں شکایت درج کی۔تبھی تھانہ میونسپل کارپوریشن نے تھائروکیئر نامی لیب کے خلاف کارروائی کی کیوںکہ اس کی رپورٹ درست نہیں ہے۔ اس واقعہ کے بعد تھانے میں نجی لیبز کا ایک بہت بڑا ریکٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے۔
متاثرہ شخص کے اہل خانہ نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے پیسے واپس کرانے کی درخواست کی ہے اور اس طرح کے لیب کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
وہیں میونسپل کمشنر وجے سنگھل نے آئی سی ایم آر کی ایک سرکاری لیباریٹری، تھائروکیئر کا خود معائنہ کرنے کے بعد پابندی عائد کرنے کا حکم دیا۔ یہاں کووڈ 19 کی جانچ کی 6 رپورٹز غلط پائی گئی ہیں۔
تھائرو کیئر لیب کا نام آئی سی ایم آر کی سرکاری لیباریٹری کی فہرست میں شامل تھا جو اس طرح کی غلط رپورٹز پیش کر کے لوگوں کو مالی و ذہنی پریشانی مبتلا کر رہا تھا۔
تھانہ میونسپل کمشنر وجے سنگھل نے تھانہ میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں مشتبہ افراد کے لیے کووڈ 19 کا ٹیسٹ نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈپٹی میونسپل کمشنر سندیپ مالوی نے آگاہ کیا ہے کہ یہ فیصلہ کووڈ ٹیسٹ کے لیے ٹی ایم سی کی جانب سے فراہم کی جانے والی غیر تسلی بخش سہولیات کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
اسی کے ساتھ کووڈ کے علاوہ دیگر مریضوں کو بھرتی نہ کرنے والے شہر کے 16 اسپتالوں پر میونسپل کارپوریشن نے جرمانہ عائد کرتے ہوئے انہیں نوٹس دیا جبکہ ممبرا کے تین اسپتالوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔