اورنگ آباد کے ایم آئی ایم رکن پارلیمنٹ سید امتیاز جلیل Aurangabad MP Syed Imtiaz Jaleel نے شہر کا نام تبدیل کئے جانے کے خلاف حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سیاسی فائدے کے لیے آنا ً فاناً میں اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اورنگ آباد کے شہریان پر یہ فیصلہ تھوپا گیا۔ شہر کا نام کیا ہو، اس کا فیصلہ شہریان کریں گے۔ انہوں نے یہ بات اورنگ آباد میں منعقدہ کل جماعتی میٹنگ میں کہی۔ اس میٹنگ میں سیاست سے بالاتر ہوکر سیاسی لیڈران اور مختلف شعبوں کے ماہرین نے شرکت کی۔
دراصل اورنگ آباد کے صوبیداری گیسٹ ہاؤس میں سیاسی، ملی اور سماجی تنظیموں کے لیڈران اور تاریخ کے ماہرین، اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل کئے جانے پر غور وخوض کے لیے جمع ہوئے تھے، اس میٹنگ میں سابق ادھو ٹھاکرے حکومت کے متنازعہ فیصلے کا ہر پہلو سے جائزہ لیا گیا۔ موجود لیڈروں نے اپنے اپنے انداز میں اس مسئلے کے حل کی تجاویز پیش کیں، ایم پی امتیاز جلیل کی قیادت میں ہوئی اس میٹنگ میں قانونی اور جمہوری طریقے سے ہر محاذ پر لڑائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔Renaming of Aurangabad City
اس کُل اجماعتی اجلاس میں بلالحاظ مذہب وملت، مرد و خواتین اور مختلف شعبہ جات کے ماہرین نے شرکت کی اور سابقہ ادھو ٹھاکرے حکومت کے فیصلے کی مذمت کی، شرکا کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو مذہبی رنگ دیکر اورنگ آباد کے شہریان پر تھوپنے کی کوشش کی گئی ہے، جبکہ اورنگ آباد کی اکثریت اس فیصلے کے حق میں نہیں ہے۔ اس لیے جو بھی لیگل کمیٹی تشکیل دی جائے گی، اس کمیٹی میں ماہرین آثار قدیمہ، ٹاؤن پلاننگ کے ماہرین اور تاریخی ماہرین کی شمولیت ضروری ہے، شرکا کے مطابق اس لڑائی میں ہر کوئی اورنگ آبادی کی حیثیت سے سامنے آئےگا اور دستور ہند کی روشنی میں فرقہ پرستی کا مقابلہ کرےگا۔ Renaming of Aurangabad City