اورنگ آباد میں آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے اجلاس میں شریک تھے، اس موقع پر اجمیر کے دیوان نے میڈیا نمائندوں سے بھی بات چیت کی اور کہا کہ صوفیانہ تعلیمات کے ذریعے ہی ملک میں امن اور بھائی چارہ کی فضا کو ہموار کیا جاسکتا ہے۔AISSC Holds Meeting In Aurangabad
اورنگ آباد میں آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کا اجلاس معروف صوفی بزرگ حضرت نظام الدین اولیا درگاہ کے احاطے میں آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کا اجلاس ہوا، کونسل کے صدر اور حضرت خواجہ غریب نوازؒ اجمیر کے دیوان سید نصیر الدین چشتی نے اجلاس کی صدارت کی۔
اس موقع پر ریاست بھر کی خانقاہوں کے سجادگان موجود تھے، اجلاس میں سجادگان کو درپیش مسائل اور ان کے حل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
کونسل کے صدر کا کہنا ہے کہ کونسل کا مقصد سجادگان کے حقوق کا تحفظ ہے اور اس کے لیے حکومت سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے، اس سلسلے میں کونسل کی جانب سے حکومت کو باضابطہ ایک ڈرافٹ بھی پیش کیا گیا ہے۔ اجمیر کے دیوان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کا رویہ کافی مثبت ہے۔
آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل ملک گیر سطح پر درگاہوں کے سجاد گان کو متحد کرنے کے لیے کوشاں ہے، اس سلسلے میں مہاراشٹر کی پانچ سو کے قریب درگاہیں کونسل سے جڑ چکی ہیں۔
کونسل کے صدر کا کہنا ہے کہ صوفی تعلیمات میں ہی گنگا جمنی تہذیب کا فروغ ممکن ہے، موجودہ دور میں جو بدامنی اور مذہبی منافرت میں اضافے کی بنیادی وجوہات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اجمیر کے دیوان نے حکومت کو کچھ یوں مشورہ دیا۔
درگاہ اجمیری کے دیوان کا کہنا ہے کہ ملک میں متعدد تنظیمیں سرگرم ہیں، لیکن صوفی تحریک اس ملک کی جڑوں میں پیوست ہے، اس لیے آپسی بھائی چارہ کے فروغ کے لیے صوفی ازم کا احیا وقت کا تقاضہ ہے، کونسل اسی مقصد کو لے کر آگے بڑھی ہے۔
آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل ملک بھر میں روایتی انداز میں ہونے والی عرس تقریبات میں تبدیلی چاہتی ہے ، کونسل کے صدر کا کہنا ہیکہ عرس تقاریب کو میلے کی شکل دینے کے بجائے بزرگان دین کی تعلیمات کو عام کیسے کیا جاسکتا ہے اس پر کام کیا جارہا ہے اور یہ وقت کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Tax Free Demand on Houses: اورنگ آباد میں 600 اسکوائر فٹ کے مکانات کو ٹیکس فری کرنے کا مطالبہ
درگاہ اجمیری کے دیوان کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں درگاہوں کو جو مقام حاصل ہے وہ کسی مذہبی ادارے کو حاصل نہیں درگاہوں میں تمام مذاہب کے لوگ آتے ہیں اور فیض حاصل کرتے ہیں، اس لیے ملک بھر میں امن و آشتی کے پیغام کو انھیں مراکز سے عام کیا جاسکتاہے اور آپسی بھائی چارے میں ہی ملک کی بقا و ترقی کا راز مضمر ہے۔