فیڈریشن کے سالانہ اجلاس میں صدر اقبال میمن نے کہا کہ مسلم میمن جماعت نے میمن ہی نہیں بلکہ مسلمانوں کی فلاح وبہبود کے لیے قابل ستائش خدمات انجام دی ہے اور حالیہ وبائی دور میں بھی آل انڈیا میمن جماعت فیڈریشن نے بلامذہب وملت اور فرقے پر کسی کی بھی بھر پور مدد کی گئی اور اس عرصہ میں اجناس کی تقسیم اور طبی سہولیات فراہم کرانے کے لیے خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
مستقبل کے منصوبوں سے مطلع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے تحت نوجوانوں اور خواتین کو مزید سرگرم کرنا ہے۔تاکہ قوم کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جاسکے۔
اقبال میمن نے حج ہاؤس میں منعقد کیے گئے اجلاس سے مزید خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے ہمیشہ حوصلہ اور جذبہ سے کام کیا ہے اور کووڈ 19 کے اس بحرانی عرصے میں سب سے زیادہ کام کرنے کا تجربہ حاصل ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہماری ہمت اور جذبہ کے سبب اچھے نتائج سامنے آتے ہیں ،انسان کا کام بولتا ہے اور اس میں بہتری پیدا ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کی بہتری کے لیے کئی اسکیموں کے لیے کا۔۔کیا ہے اور سب سے پہلے ہاؤسنگ اسکیم کو ترجیح دی گئی ہے۔اس کے تحت مکانات کی۔مرمت اور نئے مکان تعمیر کرنے اور خریدنے میں مددکی گئی۔ہے اور اب تک300 مکانات پر توجہ دی گئی ہے۔اس کے ساتھ ہی نئے منصوبے کے تحت کالونیاں بنانے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے، پھر میڈیکل امداد بھی مہیا کی گئی ہے اور طبی امدادرعایتی نرخوں پر دی گئی اور مراکز کا قیام بھی کیا گیا ہے۔جبکہ ہونہار بیٹی اسکیم کے تحت سلائی، بنائی اوردیگر امور کے لیے مدد کی جاتی ہے۔ہر طرح کی مالی مدد کی جاتی ہے۔