ممبئی: مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں اسمبلی کا آغاز ہی ہنگامہ خیز رہا۔ پہلے روز اسمبلی کی کارروائی سے قبل سیڑھیوں پر اپوزیشن نے جم کر ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ای ڈی سرکار ہائے ہائے کا نعرہ بلند کیا اس کے ساتھ ہی سیڑھیوں پر اپوزیشن اور مہا وکاس اگھاڑی کے اراکین نے مہاراشٹر حکومت پر تنقید کی۔
مہاراشٹر کے ریاستی وزیر سدھیر منگٹی وار جب اسمبلی میں داخل ہوئے تبھی سابق وزیر سماجی انصاف دھنجنے منڈے نے نعرہ بازی شروع کی اس دوران منڈے نے سدھیر بھاؤ کو چھوٹی وزارت دئیے جانے پر حکومت کی مذمت کی اس کے ساتھ ہی منڈے نے شندے حکومت کے ناراض رکن سنجے سرشاٹ کو وزارت نہ دئیے پر بھی آواز اٹھائی جس کی اپوزیشن کے اراکین نے حمایت کی اور نعرے بازی کی۔
ہنگامہ آرائی کے دوران ایک منفرد احتجاج منڈے اور اپوزیشن کے اراکین نے درج کروایا ہے اس کے ساتھ آشیش شیلار پر نکتہ چینی کی۔ دھنجنے منڈے نے کہا کہ شندے حکومت نے جمہوریت کا قتل کیا ہے ریاستی مسائل سے چشم پوشی کر کے یہ حکومت تشکیل دی گئی ہے لوگوں کا یہ اختیار ہے کہ وہ فون پر گڈ مارننگ کہے یا پھر ہیلو کہے اس کا اختیار اس کا ذاتی ہے لیکن حکومت نے جبرا وندے ماترم کہہ کر مخاطب کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ قابل مذمت ہے اس قسم کی تنقید سرکار پر منڈے نے کی، اس احتجاجی مظاہرہ میں کانگریس کے صدر نانا پٹولے، اپوزیشن لیڈر اجیت پوار، نیلم گوہے سمیت دیگر اراکین موجود تھے۔
مہا وکاس اگھاڑی کے اراکین نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے جو نعرہ بازی کی اس میں 'پچاس کھوکھے ایک دم او کے' کا نعرہ بھی لگایا گیا جو ہر کسی کے توجہ کا مرکز بن گیا اس کے ساتھ ہی 'غداروں کی سرکار دھکار ہے' کا نعرہ بھی بلند کیا گیا اسمبلی کی کارروائی سے قبل ہی اپوزیشن نے سیڑھیوں پر ہی ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے سرکار کو گھیرنے کی کوشش کی اور غدار حکومت کا شور شرابہ شروع کردیا۔