اردو

urdu

AIMIM Protest بنیادی سہولیات کے فقدان کے خلاف اے آئی ایم آئی ایم کا احتجاج

By

Published : Jun 1, 2023, 2:00 PM IST

اورنگ آباد میں واقع چھترپتی سمبھاجی نگر میونسپل کارپوریشن کے سامنے مجلس اتحاد المسلمین کے لیڈران و کارکنان نے پانی کی قلت سمیت مختلف بنیادی سہولیات کے فقدان کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔

بنیادی سہولیات کے فقدان کے خلاف اے آئی ایم آئی ایم کا احتجاج
بنیادی سہولیات کے فقدان کے خلاف اے آئی ایم آئی ایم کا احتجاج

بنیادی سہولیات کے فقدان کے خلاف اے آئی ایم آئی ایم کا احتجاج

اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں واقع چھترپتی سمبھاجی کارپوریشن کے ممسلم اکثریتی علاقوں میں پانی کی قلت سمیت دیگر بنیادی سہولیات کے فقدان سے عام لوگوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ روزمرہ کی زندگی میں بنیادی سہولیات سے محروم مقامی باشندوں نے اے آئی ایم آئی ایم کی سرپرستی میں سمبھاجی نگر میونسپل کارپوریشن کے خلاف جم کر احتجاج کیا۔

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے عہدیداران، سابق کارپوریٹرس اور خواتین ونگ کی جانب سے میونسپل کارپوریشن کے مین گیٹ کے سامنے ہنڈہ مورچہ دھرنے کا اہتمام کیا گیا۔ مجلس کے شہر صدر سید شارق نقشبندی نے پانی کی قلت اور غیر مناسب سپلائی کے مسئلہ کو سنگین بتاتے ہوئے کارپوریشن انتظامیہ کے رویہ پر سوال اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ پانی روزمرہ کی ضرورت ہے مگر انتظامیہ جان بوجھ کر اسے نظر انداز کر رہی ہے۔ اس جانب جب بھی کارپوریشن کی توجہ کروائی گئی، لیکن وہ وعدہ خلافی ہی کرتی آرہی ہے۔ متنبہ کیا کہ اگر مستقبل میں ہمارے مطالبات کو نظر انداز کیا گیا تو مجلس اپنے اسٹائل میں کارپوریشن کو سبق سکھائے گی اور اس کا خمیازہ انتظامیہ کو بھگتنا پڑے گا۔

خواتین ونگ کی صدر مونیکا مورے نے کہا کہ ہم جس بستی میں رہتے ہیں، کارپوریشن اس کو غیر قانونی بتاکر بنیادی سہولیات سے محروم کر رہی ہے حالانکہ ہم سے پراپارٹی ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔ ساتھ ہی گنٹھے واری کی فائل بھی داخل کروائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں ٹینکر کے ذریعہ پانی حاصل کرنا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Love Jihad Allegation In Ranchi رانچی میں واقع یش ماڈلنگ کمپنی کے مالک پر مبینہ لو جہاد کا الزام

ان کا کہنا ہے کہ بسی کے زیادہ تر لوگ مزدور پیشہ افراد کی ہیں، روز کماتے اور روز کھاتے ہیں خود کفالت مشکل ہورہی ہے۔ اوپر سے ساڑھے تین سوروپے ہمیں پانی کے ٹینکر کے ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہم ہمارے پیٹ کاٹ کر پانی کی رقم ادا کر رہے ہیں۔ ہماری بستیوں میں پانی کے علاوہ ڈرینیج کا بھی بڑا مسئلہ ہے۔ اس ضمن میں جب بھی کارپوریشن سے شکایت کی جاتی ہے، اسے بھی نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ اس موقعے پر کارپوریشن کے آبرسانی انجینئر ایم اے قاضی نے احتجاجیوں سے ملاقات کی اور میمورنڈم قبول کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details