اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں 1 مئی کو مہاراشٹر نو نرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے کا جلسہ ہونا ہے، جس کو لے کر مہاراشٹر میں زور و شور سے چرچا چل رہی ہے۔ اِسی دوران مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے ایم این ایس لیڈر راج ٹھاکرے کو افطار میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ ہندو مسلم ساتھ مل کر افطار کریں گے تو ملک کو مثبت پیغام جائے گا۔
امتیاز جلیل نے ایم این ایس لیڈر راج ٹھاکرے کو افطار کی دعوت دی امتیاز جلیل نے کہا کہ یہ ہندو اور مسلمان کا معاملہ نہیں ہے بلکہ سخت گیر ہندو اور ہندتوا کا علم بردار کون ہے اس کی تینوں پارٹیاں بی جے پی، شیوسینا اور ایم این ایس کے درمیان ہوڑ لگی ہیں۔ تینوں ایک دوسرے پر سبقت لیجانے کے فراق میں ہیں اور مسلمان ان کے لیے نرم گیند ہے جیسے جب چاہے اچھالا جاتا ہے۔ Imtiaz Jalil invited Raj Thackeray for Iftar
اورنگ آباد سے مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے ایم این ایس لیڈر راج ٹھاکرے کو افطار میں شرکت کی دعوت دی ہے، ایم پی جلیل کا کہنا ہے کہ ہندو مسلم ساتھ مل کر افطار کریں گے تو ملک کو مثبت پیغام جائے گا۔ ایم پی جلیل اورنگ آباد کے پولیس کمشنر نکھل گپتا سے ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر ایم آئی ایم رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ایک مئی کو اورنگ آباد میں مہاراشٹر نو نرمان سینا کے جلسے کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا جائےگا، یہ ان کا ذاتی فیصلہ تھا اور پارٹی لیڈران نے اس فیصلے کی پاسداری کی۔
واضح رہے کہ اورنگ آباد میں ایک مئی کو راج ٹھاکرے کی سبھا ہوگی، اس سبھا میں شرکت کے لئے راج ٹھاکرے اورنگ آباد آنے والے ہیں۔ اس مناسبت سے ایم پی جلیل نے راج ٹھاکرے کو افطار کی دعوت دے دی۔ قابل ذکر ہے کہ لاوڈ اسپیکر پر اذان پر اعتراض کرنے والے راج ٹھاکرے نے مساجد کے روبرو ہنومان چالیسہ کی دھمکی دی ہے۔ ایسے میں راج ٹھاکرے اورنگ آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرنے والے ہیں، حالانکہ پولیس نے جلسے کی مشروط اجازت دی ہے لیکن سیاسی لیڈران کے لیے شرائط کی کیا حیثیت ہوتی ہیں، یہ سب جانتے ہیں۔ اب پولیس کیسے حالات پر قابو رکھے گی اس کا اندازہ جلسے کے بعد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: راج ٹھاکرے کو اہمیت نہ دی جائے، مسلم دانشور