ممبئی:ملک بھر میں گزشتہ کئی ہفتوں سے لاؤڈ اسپیکر پر اذان دیئے جانے کا معاملہ سرخیوں میں ہے، ریاست مہاراشٹر کی سیاسی جماعت ایم این ایس یعنی ’مہارشٹر نو نرمان سینا’ کے سربراہ راج ٹھاکرے نے کئی ہفتہ قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مساجد سے لاؤڈ اسپیکر سے اذان کی آواز سے لوگوں کو خلل پڑتا ہے ،لہذا مساجد انتظامیہ کو چاہیے وہ جلد از جلد لاؤڈ اسپیکر کو میناروں سے ہٹائیں ،بصورت دیگر لاؤڈ اسپیکر سے اذان کی مخا لفت میں مساجد کے روبر ہنومان چالسیہ پڑھا جائےگا۔ The Call to Prayer of Jamia Masjid Mumbai will be Heard from the Mobile App
راج ٹھاکرے کی اس دھمکی کے بعد اس معاملہ پر سیاست تیز ہوگئی، اور اس طرح یہ معاملہ ممبئی کے مضافا ت سے نکل کر ملک کی دیگر ریاستو ں میں پہنچ گیا، آبادی کے اعتبار سے ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کی حکومت بھی اس متنازعہ معاملہ سے خود کو مستثنی نہیں رکھ سکی،اور حکم دیا کے ریاست مذھبی مقامت سے لاؤڈ اسپیکر کو ہٹا یا جائے،حکومت کی جانب سے جاری اس حکمنامے کے بعد سے لے کر اب تک ریاست کے متعدد اضلاع میں کئی ہزار مذہبی مقامات سے لاؤڈ اسپیکر ہٹا ئے گئے ہیں۔