ممبئی: ممبئی مہاراشٹر کی مہاوکاس اگھاڑی سرکار سیکولر ہے یا پھر بی جے پی سرکار کے ہندوتوا کا نیا چہرہ ہے ڈھائی برس گزر جانے کے بعد بھی مسلمانوں کے مسائل حل تو دور کی بات سرکار نے اس پر کوئی جواب تک نہیں دیا ہے اور نہ ہی مسائل کے حل میں پیش قدمی کی ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کو کانگریس این سی پی اور سماجوادی پارٹی سمیت دیگر پارٹیوں نے کامن منینم پروگرام مشترکہ پروگرام کے تحت حمایت دی تھی لیکن شیوسینا صرف ہندوتوا کے راگ الاپنے میں ہی اپنا وقت ضائع کر رہی ہے۔ مذکورہ الزام سماج وادی پارٹی کے صدر ابو عاصم اعظمی نے لگایا ہے۔ Abu Asim Azmi questions to Maharashtra government
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ڈھائی سال میں پانچ فیصد سلم ریزرویشن ،حج کمیٹی، اردو اکیڈمی کی تشکیل، مسلم بستیوں کی ترقی اور دیگر مسائل حل نہیں کئے گئے ہیں، بارہا اسمبلی اجلاس میں آواز بلند کی گئی لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے، اس لئے ان پر وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اپنا موقف اور وضاحت پیش کریں۔