ممبئی:ممبئی اور ممبئی کے مضافات میں حال ہی میں آگ لگ جانے کی کئی وارداتیں سامنے آنے کے بعد ہزاروں لوگوں کے گھر جل کر خاک ہوگئے اور اس آگ کے سبب ہزاروں کروڑ کا مالی نقصان ہوگیا۔ حال ہی میں آگ کی زد میں بڑے پیمانے پر بالخصوص مسلمانوں کی دکانیں اور مکان جل کر خاک ہو گئے۔ حالیہ مثال ہے ممبئی کے اوشیواره اور ملاڈ علاقہ کی جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے اُنہیں جگہوں پر آگ لگی۔ ممبئی میں آگ کی کئی وارداتیں ہونے کی وجہ سے کئی مقامات پر اس کا فائدہ بلڈرز کو ہو رہا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی اور رئیس شیخ نے اسمبلی کے باہر اپنا احتجاج درج کراتے ہوئے اپنے ہاتھوں میں بینر لیے تھے جس میں حالیہ آگ کی وارداتوں کو لے کر کئی سوالیہ نشان تھے بینر میں اعظمی نے لکھا کہ اس آگ سے کس کو فائدہ ہورہا ہے اور اس کے پیچھے کون ہے اس کو لے کر انہوں نے سوال اٹھائے ہیں۔
Fire incidents in Mumbai ممبئی میں آگ لگ جانے کی وارداتوں پر ابو عاصم اعظمی نے کیا ایس آئی ٹی جانچ کا مطالبہ
گزشتہ چند مہینوں کے درمیان ممبئی میں آگ لگنے کے واقعات میں کافی اضافہ درج کیا گیا ہے۔ خاص طور پر آگ لگنے کے یہ واقعات مسلم اکثریتی علاقوں میں پیش آئے ہیں جو شکوک وشبہات سے خالی نہیں ہیں۔ اس معاملہ میں سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے مہاراشٹر ودھان سبھا میں اس معاملہ کو اٹھاتے ہوئے ایس آئی ٹی جانچ کا مطالبہ ہے۔
اعظمی نے بات چیت میں کہا کہ حکومت جن لوگوں کے گھر آگ کی زد میں آگئے ان کی مدد کرے اُنہیں کم سے کم پانچ لاکھ روپیے دے تاکہ اس رقم سے وہ اپنا آشیانہ بنا سکیں۔ اعظمی نے کہا کہ اس آگ کے پیچھے کون ہے آگ سے نقصان کسے ہو رہا ہے یہ دکھائی دے رہا ہے لیکن اس آگ سے کسے فائدہ ہورہا ہے یہ بھی جاننا ضروری ہے۔ کہیں اس کے پیچھے بلڈر لابی تو نہیں ہے جو غریبوں کے گھر جلا کر اپنی روٹی سینکنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہی نہیں لوگ کھلے آسمان کے نیچے بیٹھے ہیں بچوں کی کتابیں اور دوسری ضررورت کی چیزیں بھی جل گئی ہیں جو ان کے جسم پر کپڑے ہیں وہی موجود ہیں اس کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل کرنے کا انہوں نے مطالبہ کیا۔ جس کے جواب میں وزیر داخلہ دیویندر فڈنویس نے حامی بھرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں پھر سے وہاں بسانے کے لیے حکومت کی جانب سے تعاون کیا جائے گا۔ فڈنویس نے یہ بھی کہا کہ حکومت جلد ہی اس سلسلہ میں فیصلہ کرے گی۔
- یہ بھی پڑھیں:
Massvie Fire In Malad ملاڈ میں آگ لگنے سے ہزاروں جھونپڑیاں جل کر خاکستر، ایک بچے کی موت
اعظمی نے کہا کہ آگ لگ جانے کی وجہ سے 4000 سے زائد گھر جل کر خاک ہوگئے جب کہ فرنیچر مارکیٹ میں جو آگ لگی ہے اس میں سینکڑوں دوکانیں جل کر خاک ہو گئی ہیں جن کا اب کوئی پرسان حال نہیں ہے اس لیے وزیر اعلٰی اس معاملے عدالتی جانچ کا حکم جاری کریں تاکہ آگ لگ جانے کی ان واردات کا صحیح علم ہو سکے کہ اس کے پیچھے کون ہے یا یہ محض اتفاق ہے یہ پتہ چلنا ضروری ہے۔ اعظمی نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں مقیم مکین طویل مدت سے رہ رہے پسماندہ طبقہ ہے جس میں اکثریت مسلمانوں کی ہے اس لیے حکومت کو چاہیے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے تاکہ بےگھر لوگوں کے ساتھ انصاف ہوسکے۔