اردو

urdu

ETV Bharat / state

Mumbai Hate Speech Case ابوعاصم اعظمی اور ان کے رفقا فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے مقدمہ سے باعزت بری

رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی اور ان کے چار رفقا کو فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے ایک مقدمہ میں عدالت نے باعزت بری دیا ہے۔ واضح رہے کہ ابوعاصم اعظمی کے خلاف 2000 میں مذہبی جذبات مجروح کرنے کا ایک کیس سیاسی انتقام کے لئے درج کروایا گیا۔Mumbai Hate Speech Case

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Sep 6, 2022, 10:26 PM IST

ممبئی: مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی اور ان کے چار رفقا کو فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے ایک مقدمہ میں عدالت نے باعزت بری کر دیا گیا ہے۔ ابوعاصم اعظمی کے خلاف 2000 میں مذہبی جذبات مجروح کرنے کا ایک کیس سیاسی انتقام کے لئے درج کروایا گیا - اس کیس کی سماعتوں میں اعظںمی نے حاضر رہ کر ان پر لگائے گئے الزامات کا جواب دیا جس کے بعد عدالتوں نے ثبوتوں کی عدم دستیابی کے سبب ابوعاصم اعظمی کو اس برسوں پرانے مقدمہ میں باعزت بری کردیا ہے۔Mumbai Hate Speech Case

سیوڑی کے میٹروپولٹین مجسٹریٹ کورٹ میں جاری اس مقدمہ میں سماعت مکمل ہونے کے بعد فاضل ایڈیشنل میٹروپولٹین نے ثبوتوں کی عدم دستیابی پر سماجوادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی اور ایس پی کےچار اراکین کو باعزت بری کرنے کا فیصلہ صادر کرکے برسوں پرانا مقدمہ ختم کر دیاہے ابوعاصم اعظمی نے مقدمہ سے باعزت رہائی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اسےجھوٹا مقدمہ قراردیا اور کہاکہ اس مقدمہ میں سیاسی سازش کارفرما تھی جو عدالت میں بے نقاب ہو گئی اور عدالت نے مجھے اور میرے رفقا کو باعزت بری کردیا ہے۔

یہ انصاف کی فتح ہے اور عدلیہ کا فیصلہ ایک نظیر ہے جو فرقہ پرستوں کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ جنہوں نے مجھ پر ایسا مقدمہ درج کیا تھا میں ہمیشہ سے ہی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے کوشاں رہتا ہوں اس لئے عدالت میں یہ ثابت ہوا کہ اس مذہبی منافرت پھیلانے کے مقدمہ میں کوئی حقائق نہیں ہے اور عدالت نے اب اسے ختم کر کے سب کو بری کر دیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: Death Threat to Abu Asim Azmi: ابوعاصم اعظمی کو جان سے مارنے کی دھمکی، سیکورٹی میں اضافہ کا مطالبہ

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details