اردو

urdu

ETV Bharat / state

'مسلمانوں کے لیے پانچ فیصد ریزرویشن کب لاگو ہوگا' - ایس پی لیڈر و رکن اسمبلی رئیس شیخ

سماج وادی پارٹی مہاراشٹر کے صدر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے ودھان بھون میں بطور احتجاج ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھا تھا جس پر لکھا تھا کہ ہائی کورٹ کی جانب سے 5 فیصد تعلیمی ریزرویشن کو بحال کیا جائے۔

By

Published : Mar 1, 2021, 8:07 PM IST

مہاراشٹر اسمبلی کے اجلاس کے پہلے روز ہی مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے ودھان بھون کی سیڑھیوں پر مسلم ریزرویشن کے لیے بینر ہاتھ میں اٹھا کر احتجاج کیا۔

ابو عاصم اعظمی نے مسلمانوں کو 5 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے ودھان بھون میں بطور احتجاج ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھا تھا جس پر لکھا تھا کہ ہائی کورٹ کی جانب سے 5 فیصد تعلیمی ریزرویشن کو بحال کیا جائے۔

اس کے ساتھ ہی جس طرح سے ملک کی 13 ریاستوں میں سی اے اے، این آرسی کو نافذ نہیں کرنے کی قرارداد اور بل اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے اسی طرز پر ریاست مہاراشٹر میں بھی سی اے اے، این آر سی کو نافذ نہ کرنے کا بل اسمبلی میں منظور کریں۔

یہ بل اسی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں پیش کر کے منظور کیا جائے جبکہ کئی ریاستوں نے تو خصوصی اجلاس طلب کر کے سی اے اے، این آر سی کو منسوخ کرنے کا بل منظور کیا ہے۔

ساتھ ہی یہ واضح کیا ہے کہ ان کی ریاست میں سی اے اے، این آر سی نافذ نہیں کیا جائے گا۔ اسی طرح سے مہاراشٹر سرکار بھی یہ واضح کرے کہ ریاست مہاراشٹر میں سی اے اے، این آر سی کا نفاذ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں شیوسینا کے ساتھ سیکولر جماعتوں کی مہا وکاس اگھاڑی سرکار ہے۔ اس لیے ریاست میں سی اے اے، این آر سی کو مسترد کر کے اسے نافذ نہ کرنے کا بل منظور کرنا لازمی ہے۔

رکن اسمبلی رئیس شیخ نے حکومت سے تحریری مطالبہ کیا ہے کہ وہ تعلیمی پسماندگی دور کرنے کے لیے مسلمانوں کو 5 فیصد ریزرویشن فراہم کرے۔

اس کے ساتھ ہی سی اے اے، این آر سی ریاست میں نافذ نہیں ہوگا۔ اس کی قرارداد اور بل اسمبلی میں منظور کیا جائے کیونکہ کانگریس این سی پی کو مسلمانوں نے اعتماد پر ووٹ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میں تو کورونا ویکسین نہیں لگوا سکتا!

اس لیے ریاستی حکومت کو فوری طور پر یہ بل اور قررداد منظور کرنی چاہئے۔ رئیس شیخ نے گورنر کے خطبہ پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مسلمانوں کے لیے کوئی اسکیم کا تذکرہ تک نہیں کیا گیا ہے، اس میں مولانا آزاد اسکالر شپ کی تجویز کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس بجٹ اجلاس میں تمام طبقات کو یقین دہانی کروائی گئی ہے لیکن مسلمانوں کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details