ممبئی: آدتیہ ٹھاکرے نے ممبئی میونسپل کارپوریشن پر ترقیاتی کام کم اور گھوٹالہ زیادہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ بی ایم سی ممبئی میں 263 کروڑ روپے خرچ کرکے یورپ کی طرز پر اسٹریٹ فرنیچر لگا رہی ہے، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ انہوں نے بی ایم سی کمشنر اقبال چہل کو خط لکھ کر ممبئی والوں سے ان الزامات کا جواب دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے خط میں لکھا ہے کہ ممبئی والوں کی بہتری کے لئے ممبئی والوں کے پیسے سے اسٹریٹ فرنیچر پر لگایا جا رہا ہے لیکن ہمیں اطلاع ملی ہے کہ اس میں برسراقتدار پارٹی کے ایم ایل اے، بی ایم سی افسر کی ساز باز سے کروڑوں روپے کی بدعنوانی ہوئی ہے اور بی ایم سی نے ٹینڈر کے ذریعہ ٹھیکیدار کو فائدہ پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس پورے معاملے کی تین رکنی کمیٹی بنا کر انکوائری کرائی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعلیٰ سطح کی جانچ کے بعد ہی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ آدتیہ نے اس معاملے میں کمشنر چہل سے کئی سوالوں کے جواب مانگے ہیں اور کئی سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ فرنیچر کا ٹینڈر سی پی ڈی کے ذریعے کیوں دیا گیا محکمہ روڈ کے ذریعے کیوں نہیں دیا گیا۔ ٹھیکیدار کو مارکیٹ ریٹ سے زیادہ رقم کیوں دی گئی؟ تمام سامان کی خریداری میں شفافیت کیوں نہیں رکھی گئی۔