اردو

urdu

ETV Bharat / state

Seminar on My Religion My Identity ممبئی میں میرا دین میری پہچان کےعنوان سے منفرد کانفرنس

ممبئی میں میرا دین میری پہچان کےعنوان سے ایک منفرد کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اسی ضمن میں ایک پیشگی پروگرام مورخہ 10 دسمبر 2022 کو رکھا گیا جس میں مختلف پیشے سے منسلک خواتین کو اس کانفرنس میں مدعو کیا گیا ان خواتین نے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

By

Published : Dec 12, 2022, 7:32 PM IST

ممبئی میں میرا دین میری پہچان کےعنوان سے منفرد کانفرنس
ممبئی میں میرا دین میری پہچان کےعنوان سے منفرد کانفرنس

ممبئی: مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں میرا دین میری پہچان کے عنوان سے ایک منفرد کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے اور اسی ضمن میں ایک پیشگی پروگرام مورخہ 10 دسمبر 2022 کو رکھا گیا مختلف پیشے سے منسلک خواتین کو اس کانفرنس میں مدعو کیا گیا۔خواتین نے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ A Seminar On Title MY Religion My Identity Held In Mumbai

پروگرام کی اصل غرض وغایَت یہ تھی کہ خواتین اپنی شناخت کو بحیثیت مسلمان جانے اور سماج اور خاندان میں اس کا جو اہم کردار ہے اسے عملی زندگی میں بہتر طریقے سے انجام دے جو ایک مثالی معاشرہ کی تشکیل کا باعث بنے۔

افتتاحی کلمات فرحت اسلام نے پیش کئے، جس میں انہوں نے بتایا کہ GIO اور لیڈیز وینگ جماعت اسلامی ہند کی طرف سے یہ ایک شروعاتی قدم ہے۔ جس طرح مختلف شعبہ ہائے حیات کے لئے مختلف ماہرین کی ضرورت ہوتی ہے بالکل اسی طرح اسلام کے لئے بھی ماہرین کی خدمات درکار ہے۔ دین اسلام اک مکمل اور مستند "ضابطۂ حیات" ہے ۔ہر قدم پر انسان کی رہنمائی کا دعوی کرتا ہے جو چودہ سو سالہ تاریخ سے ثابت شدہ ہے۔آج وقت کی ضرورت ہے کہ شریعت کی صحیح تصویر لوگوں کے سامنے پیش کی جائے۔

انہوں نے کہاکہ دین اسلام پر حملے تو ہر دور میں ہوتے رہے ہیں اور ہوتے رہیں گے لیکن اہل ایمان کو بنیان المرصوص بن کر اتحاد و اتفاق کے ساتھ مل جل کر کام کرناہے۔قرآن ہی وہ میزان ہے جس کی روشنی میں ہم اپنی زندگی کو سنوار سکتے ہیں۔

ان کاکہنا ہے کہ عورت کا دین اسلام سیکھنا بے حد ضروری ہے اس لئے کے نسلوں کو سنوارنے کی ذمہ داری عورت پر ہے۔ اس کے بعد ایک کوئز کمپیٹیشن کے بارے میں بتایا گیا جو جی آئی او کی مریم خان نے منعقد کیا اور سامعین نے دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔

خصوصی لیکچر بعنوان Stress Management جو ڈاکٹر ناہید دیو نے پیش کیا۔ آج کی بھاگ دوڑ کی زندگی میں ہر کوئی کسی نہ کسی طرح دباؤ سے گزرہا ہے۔ اس کو کس طرح حل کریں اس لئے کہ پریشانی اور مشکلات تو آتی رہتی ہے مگر ضروری یہ ہے کہ ہم ان حالات کو کس طرح منصفانہ طور سے حل کرتے ہیں - ایک Interaction Session کے ذریعے اس کو سمجھایا گیا جس میں موبائل کا استعمال، پوسٹ کویڈ، ڈومیسٹک وایلنس جو stress میں اضافہ کا باعث بنتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Arbeen Tahir Writes Quran With Hands بارہویں جماعت کی طالبہ اربین طاہر نے ہاتھ سے قرآن پاک کا نسخہ لکھا

اس کے بعد " Just a minute " کے عنوان سے ایک open session رکھا گیا۔ جو ڈاکٹر فریدہ اختر نے پیش کیا۔ جس میں چٹ کے ذریعے خواتین کو بلایا گیا اور ان کو اپنی بات کہنے کا موقع دیا گیا۔ جس میں اسلام ، دین ، والدین، خوشی، کامیابی، عورت و مرد جیسے عنوان پر ایک منٹ میں اپنی بات پیش کرنے کے لئے مدعو کیا گیا اور اس کو قرآن کی روشنی میں ڈاکٹر فریدہ اختر نے بہترین انداز میں سمجھایا، جس سے سامعین کو کم وقت میں زیادہ معلومات حاصل ہوئی۔

آخر میں صدارتی خطاب کے لئے ممتاز شیخ (ناظمہ لیڈیز وینگ جماعت اسلامی ہند ممبئی شہر )کو مدعو کیا گیا انہوں نے اظہار تشکر پیش کیا اور بیان کیا کہ دین زندگی گزارنے کا وہ طریقہ ہے جو خالقِ کائنات نے انسان کے لئے مقرر کیا ہے۔ انسان کو اشرف المخلوقات بنایا، بہترین ساخت پر پیدا کیا، اسے عزت دی، خلیفہ فی الارض بنایا اور دنیا میں اسے کیا کردار ادا کرنا ہے بالکل نمایاں کیا۔ عورت کو معاشرے میں ایک مقام عطا کیا ۔ اسے زندہ رہنا کا حق دیا، اسے معاشرتی حقوق دیئے۔ یہاں تک کے ماں کے پیروں تلے جنت رکھ دی۔

انہوں نے گھریلو خاتون اور کسی پیشے سے منسلک خاتون دونوں کے فرق کو سمجھایا اور کہا کے ایک عورت کی سب سے بڑی ذمہ داری اسکا گھر ہے جسکے بارے میں اس سے پوچھا جائے گا ۔ اسی کے ساتھ بتایا کہ پردہ عورت کی حفاظت کے لئے ہے، اس کی پہچان ہے تاکہ وہ پہچانی جائے۔پردہ اور اسلام کے دائرے میں رہ کر ایک مسلم خاتون بہت کچھ کر سکتی ہے۔صحابیات رضی اللہ عن ھن ہمارے لئے رول ماڈل ہیں ۔ آج ہمیں شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ فخر کرنا ہے کہ اللہ نے ہمیں بہترین دین اور بہترین شناخت عطا کی ہے۔ اسی کے ساتھ 8 جنوری کو کانفرس میں شرکت کرنے کی دعوت دی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک اس پیغام کو پہنچانے۔ اور ایک بہترین مسلم سماج بنانے میں تعاون کریں۔ پروگرام میں خواتین کی تعداد 120 رہی۔نظامت کے فرائض پروفیسر نصرت انصاری نے بہت ہی احسن انداز میں ادا کئے۔A Seminar On Title MY Religion My Identity Held In Mumbai

ABOUT THE AUTHOR

...view details