عبدالغفور نورانی کو بھارت اور پاکستان میں اے جی نورانی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ان کا شمار آئینی امور کے ماہر اہم ترین بھارتی وکلا میں ہوتا ہے۔
اے جی نورانی کی پیدائش سنہ 1930 میں ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں ہوئی تھی۔
انہوں نے ابتدائی تعلیم ممبئی کی ہی سینٹ میری اسکول سے جبکہ گورنمنٹ لاء کالج ممبئی سے وکالت کی ڈگری حاصل کی۔
اے جی نورانی بامبے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں وکالت کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ اے جی نورانی وکیل ہونے کے علاوہ تاریخ داں، کالم نگار اور ماہر علم سیاسیات بھی ہیں۔
ان کے کالم مشہور اخبارات میں شائع ہوتے ہیں جن میں ہندوستان ٹائمز، دی ہندو، ڈان، دی اسٹیٹس مین، فرنٹ لائن، وغیرہ شامل ہیں۔
اے جی نورانی نے متعدد کتابیں بھی لکھی ہیں جن میں آرٹیکل 370: اے کانسٹی ٹیوشنل ہسٹری آف جموں اینڈ کشمیر، ساورکر اینڈ ہندوتوا، دی بابری مسجد کویشن 2003-1528، کانسٹی ٹیوشنل کویشچنس اینڈ سٹیزنس رائٹس، دی آر ایس ایس اینڈ بی جے پی وغیرہ قابل ذکر ہیں۔