ریاست مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کے بعد تنازعہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا جارہا ہے، شہر کے نام کی تبدیلی کے خلاف این سی پی کے 50 کارکنان نے اپنے اپنے عہدوں سے استعفی دے دیا ہے، این سی پی کے کارکنان کا کہنا ہے کہ این سی پی کو ایک سیکولر پارٹی کے طورپر سمجھا جاتا تھا، لیکن پارٹی نے شہر کے نام کی تبدیلی کی مخالفت نہیں کی ہے، اس لیے انہوں نے اجتماعی طور پر پارٹی کی رکنیت اور عہدے سے استفی دے دیا ہے-انہوں نے کہا کہ اورنگ آباد شہر کے نام کی تبدیلی کو لے کر کابینہ میں جب فیصلہ لیا جا رہا تھا تو اس وقت این سی پی کے کچھ لیڈران بھی اورنگ آباد کا نام بدلنا چاہتے تھے، انہوں نے کہا کہ متعدد دفعہ یہ دیکھا گیا ہے کہ این سی پی کے بڑے رہنماؤں نے اورنگ آباد کو چھترپتی سمبھاجی نگر کہا ہے۔
Aurangabad Name Change Row این سی پی کے 50 کارکنان نے اجتماعی طور پر استعفیٰ دیا
اورنگ آباد کے نام تبدیلی فیصلے کے خلاف راشٹروادی کانگریس پارٹی کے 50 عہدیداروں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ این سی پی کو ایک سیکولر پارٹی کے طور پر جانا جاتا تھا تاہم موجودہ وقت میں پارٹی ووٹوں کے حصول کے پیش نظر اپنے نظریات سے منحرف ہوگئی ہے۔
اس سلسلے میں منعقدایک پریس کانفرنس میں این سی پی سے وابستہ رہنما اور شہر کے مشرقی حلقہ کے صدر جاوید خان نے اجتماعی طورپر استعفی کی اطلاع دیتے ہوئے کہا راشٹروادی کانگریس پارٹی ایک سکولر پارٹی ہے اور توقع تھی کہ وہ سبھی کو یکساں انصاف مہیا کرے گی تاہم اب یہ احساس ہو گیا کہ اورنگ آباد کا نام سنبھاجی نگر رکھنے کے فیصلے کو راشٹر وادی کانگریس پارٹی کی حمایت حاصل ہے، جس کے باعث 50 پارٹی عہدیداروں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جاوید خان نے کہا کہ وہ راشٹر وادی کانگریس پارٹی میں پوری محنت اور لگن کے ساتھ کام کر رہے تھے لیکن موجودہ صورتحال میں اورنگ آباد شہر تاریخی حیثیت کا حامل ہونے کے باوجود راشٹر وادی کانگریس نے محض اقتدار کے لالچ میں اور نگ آباد تبدیلی نام قرارداد پر اپنی رضا مندی ظاہر کی تھی، جس کے باعث یہ پارٹی اب سیکولر نہ ہو کر ایک مخصوص طبقہ کو ساتھ لے کر چلنے والی پارٹی بن گئی ہے۔
جاوید خان نے کہا کہ ہماری پارٹی کے چند رہنما چھترپتی سنبھا جی نگر نام کے لئے اصرار کر رہے تھے جس کے باعث تبدیلی نام کے وقت پارٹی کی طرف سے حمایت کی گئی، انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے کئی عہدیدار و کارکنان سنبھا جی نگر لکھ رہے ہیں، جس کے باعث پارٹی کے موقف سے شدید تکلیف پہنچنے کے بعد پارٹی عہدیدار اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا آپ لوگ دوسری پارٹی میں شامل ہونے جارہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ فی الحال اس تعلق سے کوئی سیاسی فیصلہ نہیں کیا گیا، البتہ اور نگ آباد تبدیلی نام مخالف ایکشن کمیٹی کے ذریعہ جاری احتجاج کی حمایت کریں گے۔
مزید پڑھیں:Aurangabad Name Change Row اورنگ آباد اور عثمان آباد کا نام تبدیل کرنے کی قرار داد منظور، عوام کا رد عمل