اردو

urdu

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 9, 2023, 10:46 AM IST

ETV Bharat / state

Malegaon 2006 Blast Case مالیگاؤں بم دھماکہ، حقیقی قصوروار پکڑے جاتے تو 2008 کا بلاسٹ نہیں ہوتا، ایڈوکیٹ شاہد ندیم

جمعیتہ علماء ہند قانونی امداد کمیٹی کے لیگل ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ مالیگاؤں میں 2006 میں ہوئے بم دھموں کے اصلی قصوروار پکڑے جائے تو 2008 میں بم دھماکہ نہیں ہوتا۔ اس کے لیے کون ذمہ دار ہے کون نہیں، اس کے بارے میں بات کرنے کے بجائے بہتر یہ ہوتا کہ اصل مجرمین کو پکڑ کر سلاخوں کے پیچھے بھیجا جائے۔

حقیقی مجرمین پکڑے جاتے تو 2008 بم دھماکہ نہیں ہوتا: ایڈوکیٹ شاہد ندیم
حقیقی مجرمین پکڑے جاتے تو 2008 بم دھماکہ نہیں ہوتا: ایڈوکیٹ شاہد ندیم

مالیگاؤں:ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کے 2006 بم دھماکوں کو انگریزی کلینڈر کے حساب سے کل 17 برس مکمل گئے ہیں یعنی کے سترہ سال قبل 8/ ستمبر 2008 کو عین نماز جمعہ کے وقت حمیدیہ مسجد بڑا قبرستان اور مشاورت چوک میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے جس میں 31 معصوم لوگوں کی جانیں تلف ہوئی تھیں جبکہ 312 افراد زخمی ہوئے تھے۔چا ر جگہوں پر بم نصب کیئے گئے تھے، پہلا بم حمیدیہ مسجد کے گیٹ پر، دوسراپارکننگ میں کھڑی سائیکل پر، تیسراوضو خانہ کے پاس کی دیوار پر لٹکادیا گیا تھا جبکہ چوتھا بم مشاورت چوک میں نصب کیا گیا تھا۔ شب برات کا موقع تھا جس کی وجہ سے قبرستان کے گیٹ پر شہر اور بیرون شہر سے آنے والے فقیروں کی بڑی تعداد موجود تھیں۔بم دھماکوں کی تفتیش سب سے پہلے مقامی پولس نے شروع کی لیکن اسے ریاستی حکومت کی ایماء پر فوراً انسداد ہشت گرد دستہ ATS نے اپنے ہاتھوں میں لے لیا۔

جمعیتہ علماء ہند قانونی امداد کمیٹی کے لیگل ایڈوکیٹ شاہد ندیم کہتے ہیں کہ اے ٹی ایس نے اپنے ڈھنگ سے تفتیش کی اور ملزمین نورالہدا شمش الضحی، شبیر احمد مسیح اللہ(مرحوم)، رئیس احمد رجب علی منصوری، ڈاکٹر سلمان فارسی عبدالطیف آئمی، ڈاکٹر فروغ اقبال احمد مخدومی، شیخ محمد علی عالم شیخ، آصف خان بشیر خان، محمد زاہد عبدالمجید انصاری،ابرار احمد غلام احمدکو گرفتار کیا، اے ٹی ایس نے نا صرف مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا بلکہ ان کے خلاف ہزاروں صفحات پر مشتمل چارج شیٹ بھی داخل کی۔

انہوں نے کہاکہ مقدمہ اے ٹی ایس کے ذریعہ تفتیش کیئے جانے کی وجہ سے مقدمہ کی سماعت ممبئی میں قائم خصوصی مکوکا عدالت میں ہونے لگی، مالیگاؤں سیشن عدالت کے پاس مکوکا قانون کے تحت داخل مقدمات چلانے کی پاور نہیں ہونے کی وجہ سے مقدمہ مالیگاؤں سے ممبئی منتقل کردیا گیا اور ملزمین کو ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں قید کردیا گیا۔ حالانکہ عموماً یہ کہا جاتا ہیکہ Justice delayed is justice denied لیکن اس معاملے میں تاخیر سے مسلم ملزمین کو فائدہ ہوا اور نہ صرف انہیں فائدہ ہو ابلکہ مسلمانوں پر دہشت گردی کا جو دھبہ لگا تھا

یہ بھی پڑھیں:Bada Kabristan In Malegaon رکن اسمبلی اور میونسپل کمشنر کا بڑا قبرستان سے متصل مشرقی اقبال روڈ کا دورہ

ان کا کہنا ہے کہ وہ بھی کچھ حد تک صاف ہوگیا کیونکہ قومی تفتیشی ایجنسی NIA نے مقدمہ تفتیش اپنے ہاتھوں میں لیکر مزید تفتیش کی اور یہ پایا کہ مالیگاؤں 2006 بم دھماکے مسلم نوجوانوں نے نہیں بلکہ ہندو دہشت گردوں دھان سنگھ شیو سنگھ، منوہر رام سنگھ نرواریا، راجندر وکرم سنگھ چودھری اورلوکیش شرما گوپال کرشنا نے کیئے تھے۔ مالیگاوُں 2006 بم دھماکوں میں اگر حقیقی مجرمین پکڑے جاتے تو مالیگاوُں 2008 بم دھماکہ نہیں ہوتا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details