مالیگاؤں:ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کے 2006 بم دھماکوں کو انگریزی کلینڈر کے حساب سے کل 17 برس مکمل گئے ہیں یعنی کے سترہ سال قبل 8/ ستمبر 2008 کو عین نماز جمعہ کے وقت حمیدیہ مسجد بڑا قبرستان اور مشاورت چوک میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے جس میں 31 معصوم لوگوں کی جانیں تلف ہوئی تھیں جبکہ 312 افراد زخمی ہوئے تھے۔چا ر جگہوں پر بم نصب کیئے گئے تھے، پہلا بم حمیدیہ مسجد کے گیٹ پر، دوسراپارکننگ میں کھڑی سائیکل پر، تیسراوضو خانہ کے پاس کی دیوار پر لٹکادیا گیا تھا جبکہ چوتھا بم مشاورت چوک میں نصب کیا گیا تھا۔ شب برات کا موقع تھا جس کی وجہ سے قبرستان کے گیٹ پر شہر اور بیرون شہر سے آنے والے فقیروں کی بڑی تعداد موجود تھیں۔بم دھماکوں کی تفتیش سب سے پہلے مقامی پولس نے شروع کی لیکن اسے ریاستی حکومت کی ایماء پر فوراً انسداد ہشت گرد دستہ ATS نے اپنے ہاتھوں میں لے لیا۔
جمعیتہ علماء ہند قانونی امداد کمیٹی کے لیگل ایڈوکیٹ شاہد ندیم کہتے ہیں کہ اے ٹی ایس نے اپنے ڈھنگ سے تفتیش کی اور ملزمین نورالہدا شمش الضحی، شبیر احمد مسیح اللہ(مرحوم)، رئیس احمد رجب علی منصوری، ڈاکٹر سلمان فارسی عبدالطیف آئمی، ڈاکٹر فروغ اقبال احمد مخدومی، شیخ محمد علی عالم شیخ، آصف خان بشیر خان، محمد زاہد عبدالمجید انصاری،ابرار احمد غلام احمدکو گرفتار کیا، اے ٹی ایس نے نا صرف مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا بلکہ ان کے خلاف ہزاروں صفحات پر مشتمل چارج شیٹ بھی داخل کی۔