اردو

urdu

ETV Bharat / state

Akola Riot کیا دی کیرالہ اسٹوری کے سبب اکولہ میں فساد برپا ہوا۔۔۔؟

الزام ہے کہ اکولہ میں دی کیرالہ اسٹوری کے سلسلے میں انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کی گئی جس کے بعد دو گروپوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا۔ اس واقعہ میں ایک شخص کی موت، دو پولیس اہلکار سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔

By

Published : May 16, 2023, 7:31 AM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

اکولہ: مہاراشٹر کے ضلع اکولہ میں دو گروپوں کے درمیان تشدد میں ایک الیکٹریشن کی موت ہوگئی۔ پولیس نے تشدد کے سلسلے میں تیس افراد کو حراست میں لیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد مہاراشٹر پولیس نے پوری ریاست میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ضلع کے ایس پی اور کمشنر کو ایسی صورتحال میں چوکس اور حساس رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اکولہ میں ہونے والے اس واقعہ میں دو پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد زخمی ہو گئے۔ حالات پر قابو پانے کے لیے محکمہ پولیس کو کئی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کرنا پڑا۔ ہفتے کی رات کو پیش آنے والے اس واقعے کے بعد علاقے میں انٹرنیٹ خدمات کو بھی 36 گھنٹے کے لیے معطل کرنا پڑا۔ دونوں گروپوں کی جانب سے پتھراؤ میں ولاس گائیکواڑ (40) کی بدقسمتی سے موت ہو گئی۔ ایک انسٹاگرام پوسٹ پر شروع ہونے والے تنازعہ نے مہاراشٹر پولیس کی نیند اڑا دی۔ الزام ہے کہ اس متنازعہ انسٹاگرام پوسٹ میں پیغمبر اسلام کی توہین کی گئی۔ متنازعہ پوسٹ فلم دی کیرالہ سٹوری سے منسلک تھی اس سے پہلے کچھ لوگوں نے اس پوسٹ کو لے کر رام داسپٹھ تھانے کا محاصرہ کیا تھا اس کے بعد دوسرا گروہ اولڈ سٹی تھانے پہنچ گیا۔ دھیرے دھیرے لوگوں کی تعداد ہجوم میں بدل گئی اور حالات بے قابو ہوتے چلے گئے اور پھر تشدد پھوٹ پڑا جس میں کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس فی الحال پورے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ مہاراشٹر کے ڈی جی پی سے مسلسل رابطے میں ہیں اس معاملے میں چار بار کارپوریٹر رہ چکے ساجد خان کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں پولیس تشدد کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ اس واقعے میں ایک شخص کی موت ہوگئی کیونکہ وہ جس آٹو رکشا میں سوار تھا اس پر ایک مخصوص مذہب کے اسٹیکرز چسپاں تھے۔ علاقے کے ایس پی سندیپ گھُگے کے مطابق ہلاک ہونے والا شخص وہ ایک عام آدمی تھا جس کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقامی ایم ایل اے رندھیر ساورکر نے بتایا کہ وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس نے حالات کو قابو میں لانے کے لیے امراوتی سے اکولہ میں فورسز بھیجی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے نفرت پھیلانے کے لیے واٹس ایپ گروپس بنائے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ واضح طور پر انٹیلی جنس کی ناکامی کا معاملہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں :Violent clashes In Akola اکولہ میں دو گروپوں کے درمیان تصادم، دفعہ 144 نافذ

ABOUT THE AUTHOR

...view details