اردو

urdu

بھوپال: ہاتھرس سانحہ پر خواتین کا سخت ردعمل

By

Published : Oct 2, 2020, 8:26 PM IST

بھوپال میں مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش کے موقع پر خواتین نے ملک میں ہو رہی ظلم و زیادتی کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے برسراقتدار جماعت کے لیے شرمناک قرار دیا۔

women's strong reaction to the hathras tragedy
ہاتھرس سانحہ پر خواتین کا سخت ردعمل

ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 150 ویں جینتی کے موقع پر بھوپال میں مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے خواتین نے ملک میں خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم و ظلم و ستم کے خلاف سخت رد عمل کا اظہار کیا-

اس موقع پر ڈاکٹر نصرت نے کہا کہ اس ملک کی آزادی میں گاندھی جی کا اہم کردار تھا- پر آج اس ملک کی آزادی کو تار تار کیا جا رہا ہے۔ اس ملک کا ہر کونہ خون سے آلودہ نظر آرہا ہے۔ اس لیے اب اس ملک کی آزادی کو خطرہ ہے۔

ہاتھرس سانحہ پر خواتین کا سخت ردعمل

انہوں نے کہا کہ ملک میں ذات اور مذہب کے نام پر غلط کام کیے جا رہے ہیں اور آج کی حکومتیں انگریزوں کے نقش قدم پر چل کر عوام کو ذات پات اور مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہیں۔

بھوپال کی طالبہ صبا خان کا کہنا ہے کہ اترپردیس میں ہر دو گھنٹے میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملات پیش آرہے ہیں۔

اس نے کہا کہ یوگی حکومت اور مرکزی حکومت ہاتھرس کے معاملے میں کچھ نہیں کر رہی ہے۔ انہیں شرم آنا چاہیے۔

صبا نے کہا کہ جو لوگ حکومتوں سے خواتین کی حفاظت کے لیے کہہ رہے ہیں انہیں جیل میں ڈالنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ یہ سب یوگی حکومت میں ہو رہا ہے۔ اس لیے انہیں استفی دے دینا چاہیے۔

اس موقع پر سماجی کارکن آر بی شرما نے کہا کہ جس طرح کے حادثے ملک میں خواتین کے ساتھ ساتھ پیش آرہے ہیں اس پر پر حکومت کیا کر رہی ہے۔

حکومت نے بیٹی بچاؤ نعرہ دیا تھا اب سے انہیں بند کر دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کے معاملات ملک میں خواتین کے ساتھ پیش آرہے ہیں۔ اسے دیکھتے ہوئے حکومت کو اس کے خلاف سخت قانون بنانے چاہیے تاکہ لوگ اس طرح کے کام کرنے سے پہلے دس بار سوچیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details