بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش سے حج پر گئے عازمین کی مدد اور ان کو گائیڈ کرنے گئے خادم الحجاج پر ریاست کی تنظیموں اور لوگوں نے سوال کھڑے کیے ہیں۔ مدھیہ پردیش جمیعت علماء ہند کے جنرل سیکریٹری کلیم خان نے اس تعلق سے بتایا کہ 'حج پر جو خادم جاتے ہیں ان پر حکومت کروڑوں روپے خرچ کرتی ہے لیکن ان خادموں کو ٹریننگ نہیں دی جاتی ہے اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ خادم الحجاج کی ٹریننگ ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ خادم حج پر وہاں عازمین حضرات کی کس طرح سے مدد کریں گے اور کیسے کریں گے یہ انہیں معلوم ہونا چاہیے۔ لیکن افسوس ریاست میں سیاست کے تحت سفارش کے تحت خادم الحجاج کا انتخاب ہوتا ہے۔' Why is Khadim ul Hajjaj being questioned
انہوں نے کہا کہ 'یہی وجہ ہے کہ نئے خادم ہونے کے چلتے وہ عازمین حج کی مدد نہیں کر پاتے ہیں اس لیے حکومت ہند سے مطالبہ ہے کہ سب سے پہلے خادم الحجاج کی ٹریننگ ہو اور اس ٹریننگ میں جب وہ پوری طرح سے کھرے اترتے ہیں تو انہیں خدمت کے لیے بھیجا جائے عازمین حج کے ساتھ نئے لوگوں کو بھیجے جانے سے اس بار لگاتار شکایت آ رہی ہے کہ عازمین حج کو خادم الحجاج سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔' What is the work of Khadim ul Hujjaj
وہیں بھوپال کے سینیئر صحافی خان آشو نے کہا کہ 'اس بار خادم الحجاج کو لے کر جو انتظام ہے اس میں بہت خامیاں دیکھی جا رہی ہے انھوں نے کہا اس کے لیے کچھ نیم قائدے ہے جس میں خدمت پر جانے والا شخص سرکاری ملازم ہونا چاہئے اور وہ انگریزی اور عربی زبان کا جانکار ہونا چاہیے ساتھ ہی ایک بار اس کا حج مکمل ہو۔'