2 دسمبر سنہ 1933 کو داموہ کے ایک دورے میں گاندھی نے ہریجن سیوک سنگھ کے ساتھ مل کر مدھیہ پردیش میں ہریجن گرودوارے کی سنگ بنیاد رکھی تھی۔
گرودوارے کے باہر گاندھی جی کا مجسمہ آج بھی عقیدت مندوں کو اُن کی موجودگی کا احساس دلاتا ہے۔
تحریک آزادی کے دوران گاندھی نے جبل پور سے داموہ تک کا مارچ شروع کیا۔ انہوں نے شہر کے متعدد دیہاتوں میں عوامی جلسوں سے خطاب کیا۔
داموھ میں بہت سے مقامات ایسے ہیں جو گاندھی جی کی یادوں اور ان کی کہانیوں کو بیان کرتے ہیں۔
کھیم چند بجاج، نوے سالہ جنگ مجاہدین نے اُن کی باپو کے ساتھ جڑی یادوں کو شیئر کیا۔
کھیم چند نے بتایا کہ گاندھی نے 29 اکتوبر سنہ 1933 کو داموھ کا دورہ کیا اور جہاں انہوں نے عوامی جلسوں کے ساتھ خطاب کیا۔ اس جگہ گاندھی جی کی یادگار کے طور پر ایک پلیٹ فارم بنایا گیا ہے۔
اس شہر کے دورے کے دوران گاندھی جی جس گھر میں ایک دن ٹھہرے تھے وہ ایک گجراتی شخص کا گھر تھا۔
وہ گھر آج بھی موجود ہے لیکن اس گھر کی حالت کافی خستہ ہے کیوں کہ اس کی بحالی کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
جب گاندھی جی داموھ گئے تو وہاں کے کپڑا تاجروں نے گاندھی جی کے اعزاز میں شہر کی تمام سڑکوں کو کپڑوں سے ڈھک دیا۔
یہی وجہ ہے کہ آج کے دور میں بھی گاندھی چوک کے آس پاس کے علاقوں میں کپڑوں کا بازار ہیں۔