بھوپال: مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے نیو مارکیٹ میں تجاوزات ہٹانے گئے میونسپل کارپوریشن کے افسر قمر ثاقب کے ساتھ الطاف نامی شخص نے مبینہ مار پیٹ کی تھی جس کے بعد میونسپل کارپوریشن کی ٹیم نے الطاف کی بیوہ والدہ کنیزہ بی کے گھر کو منہدم کردیا جبکہ وہ گھر الطاف کے نام نہیں تھا۔ اس کے بعد الطاف کی والدہ کنیزہ بی بارش کے موسم میں اپنا سر چھپانے کے لیے ادھر ادھر بھٹکتی نظر آئی۔ Widow House Demolition in Bhopal
Widow House Demolition in Bhopal ان سب حالات کو دیکھتے ہوئے سُپریم کورٹ کے وکیل اور سماجی کارکن احتشام ہاشمی Advocate Ehtesham Hashmi on House Demolition کی قیادت میں وکیلوں کی ٹیم متاثرہ کنیزہ بی کے گھر ان کی مدد کے لیے پہنچی۔ اس موقع پر احتشام ہاشمی نے کہا سب جانتے ہیں کہ 2014 سے مرکزی اور صوبائی حکومت بہت زیادہ غیر آئینی کارروائی میں لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا اگر وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو ملزمین کا گھر توڑنے کا اتنا ہی شوق ہے تو وہ ویاپم گھوٹالے میں جتنے لوگ ملزمین ہیں ان کا گھر منہدم کریں۔ انہوں نے کہا کہ 'کیا آئین ہمیں اجازت دیتا ہے کہ کسی کا بھی گھر اس کو بغیر نوٹس دیئے توڑ دیا جائے۔ بھارت کا قانون بھارت کے آئین کے مطابق چلے گا نہ کی شیو راج سنگھ چوہان کے قانون کے مطابق۔
احتشام ہاشمی نے کہا کہ 'ہمیں آپ کتنا بھی نا امید یا نیست و نابود کردو مگر ہمیں اپنے سُپریم کورٹ، ہائی کورٹ اور آئین پر بھروسہ ہے۔ ہم کنیزہ بی کا گھر بنانے اور ان کا کیس کورٹ میں لڑنے میں پوری مدد کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اب ویاپم گھوٹالے میں بھی حکومت کے سامنے کھڑے ہوں گے کیونکہ اس گھوٹالے کی چال بہت سست ہو چکی ہے۔ اب ہماری ٹیم بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے خلاف مضبوطی کےساتھ لڑے گی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزراء کی جتنے بھی غیرقانونی مکان، گھر، کالجز ہاسپٹل اور ہوٹل چل رہے ہیں ان کے خلاف جلد سے جلد قانونی کاروائی شروع کی جائے گی کیونکہ سبھی وزراء کی یہ جائیدادیں غیر قانونی پیسے کے بل پر کھڑی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان یہ بتائیں گے کہ ان داغدار وزراء کے پراپرٹی پر کب بلڈوزر چلے گا۔
انہوں نے کہا کنیزہ بی جو کی ایک بیوہ خاتون اپنی 14 سالہ بچی کے ساتھ اکیلے رہتی تھی وہ اس برسات کے موسم میں اپنا سر کہاں چھپائے گی۔احتشام ہاشمی نے کہا کہ قانون کہتا ہے کہ آپ کسی کا بھی گھر بغیر نوٹس کےمنہدم نہیں کر سکتے۔انہیں کسی بھی طرح کا نوٹس نہیں دیا گیا اور گھر منہدم کرنے کی کاروائی کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: Arif Masood on House Demolition: 'بی جے پی رہنماؤں کے کہنے پر انتظامیہ نے شاہد کا گھر منہدم کردیا'