آج ملک بھر میں کرگل وجے دیوس منایا جا رہا ہے۔ 1999 میں اس دن ، دو ماہ سے زیادہ عرصہ تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد بھارتی فوجیوں نے ان علاقوں پر دوبارہ قبضہ کیا جن پر پاکستانی افواج کی طرف سے دخل اندازی کی گئی تھی۔
ریاست مدھیہ پردیش کے مورینا میں دریائے چمبل کے کنارے ہراچنداوسائی گاؤں میں پیدا ہوئے ریٹائرڈ فوجی اوم پرکاش سنگھ نے 1979 میں بھارتی فوج کے دوسرے راجپوتانہ رائفلز سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور سال 2000 میں ریٹائر ہوئے تھے۔ ان کے دور میں انہوں نے بھارت - پاکستان اور بھارت - چین کے درمیان ہونے والی تین جنگوں میں اہم کردار ادا کیا۔
12 جون 1999 کو اوم پرکاش سنگھ دیگر فوجیوں کے ساتھ تین دن سے زیادہ 16 ہزار فٹ کی بلندی پر چڑھ گئے اور 3 پمپل پوسٹ کے راج سیکٹر میں دشمن کی چوکیوں کو تباہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اوم پرکاش سنگھ نے وہاں ترنگا لہرایا اور سینئرز کو اپنی جیت سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں
کارگل جنگ: سوربھ کالیا اور سمت رائے کی بہادری کو سلام
'کرگل' صرف ایک ضلع کا نام نہیں ہے بلکہ ایک ایسا جذبات ہے جو ہمیں جنگ میں شہید ہونے والے فوجیوں کی بہادری کی داستانوں کی یاد دلاتا ہے۔ یہ بھارت اور پاکستان کے مابین مسلح تصادم تھا جو مئی اور جولائی کے درمیان مرکز کے زیر انتظام لداخ کے ضلع کرگل میں ہوا تھا اور اس دوران 527 سے زائد فوجی ہلاک اور 1،363 سے زیادہ فوجی زخمی ہوئے تھے۔