دنیا میں اردو زبان اتنی شیرینی اور مٹھاس لے کر آئی کہ جس نے اس زبان کو اپنایا اس کا ہر کوئی شیدائی ہوگیا۔ اس زبان کو اپنانے والے کسی ایک طبقے کے نہیں ہیں بلکہ اسے ہر طبقے نے اپنایا ہے اس زبان کو زیادہ پسند تب کیا گیا جب اس زبان میں شاعری شروع ہوئی۔
'اردو زبان نے ہمیشہ انسانیت کی بات کی' اردو سے متعلق کچھ اشعار حسب ذیل ہیں۔
وہ کرے بات تو ہر لفظ سے خوشبو آئے-ایسی بولی وہی بولے جسے اردو آئے
وہ عطر دان سا لہجہ میرے بزرگوں کا-رچی بسی سی ہوئی اردو زبان کی خوشبو
اردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغ-سارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے
ویسے تو اردو زبان میں ہر صنف پر شاعری کی گئی لیکن اگر ہم دیکھیں تو سب سے زیادہ اردو زبان میں احتجاجی لہجہ نظر آتا ہے۔ چاہے وہ ملک کی آزادی کے لیے لگائے گئے نعرے "انقلاب زندہ باد" ہوں یا پھر ۔۔۔۔۔ سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے-دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے۔ یا پھر حکمرانوں کے خلاف بغاوتی تیور ہوں، یہ سب اردو زبان میں ہی دیکھے گئے ہیں-
وہیں جب ہم 1857 کے غدر کی بات کرتے ہیں تو اس وقت زیادہ تر ادب و شاعری اردو زبان میں ہوا کرتی تھی- اگر زمانہ دراز کی بات کریں تو شاعر جعفر زیڈلی گزرے ہیں جنہوں نے اس وقت کے حکمران کے خلاف اپنا کلام لکھا اور انہیں پھانسی کی سزا سنائی گئی۔ وہیں جنگِ آزادی میں اردو زبان کا ایک اہم کردار رہا ہے کیوں کہ آزادی کی لڑائی میں اردو شاعری نے بہت سے ایسے اشعار اور نعرے دیے جس سے ہمیں ملک کو آزاد کرانے میں مدد ملی تھی۔
ایسا نہیں کہ آج کے دور میں اردو زبان کے تیور کم ہوئے- اردو زبان کے ذریعے احتجاج کا پرچم آج بھی بلند ہے- دورِ حاضر میں اس زبان پر زوال ضرور آیا ہے اور اس زبان کو دبانے اور کچلنے کی کوشش بھی جاری ہے- لیکن اردو زبان نے اپنا وجود ویسے ہی بنائے رکھا ہے جو پہلے تھا۔
سلیقے سے ہواؤں میں جو خوشبو گھول سکتے ہیں-ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں۔