اجین: عصمت دری اور مارپیٹ کے واقعہ میں شدید زخمی ہونے والی نابالغ لڑکی اندور کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔ آپریشن کرنے والی ڈاکٹروں کی ٹیم نے بتایا کہ ان کے جسم میں کچھ انفیکشن پھیل رہا ہے۔ سرجری کے دوران اسے خون کی ضرورت تھی جو پولیس نے فراہم کر دی۔ بچی صحت مند ہے اور معمول کے مطابق جواب دے رہی ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے میں اجین کے ایس پی سچن شرما نے کہا کہ تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ 28 افراد پر مشتمل ٹیم تحقیقات میں مصروف ہے۔ سی سی ٹی وی اور دیگر شواہد کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی ستنا کی رہنے والی ہے۔ واقعہ سے ایک دن پہلے ستنا میں لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
جب بچی چار دن پہلے لاپتہ ہوئی تھی تو اس کے دادا نے جیتواڑہ پولیس اسٹیشن میں اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ پولس 5 آٹو ڈرائیوروں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
پولیس نے اس معاملے میں ایک مشتبہ آٹو ڈرائیور کو حراست میں لیا ہے۔ اس کے آٹو کی سیٹ پر خون کے دھبے ملے ہیں۔ ایف ایس ایل ٹیم اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔جلد ملزمان کا پتہ چل جائے گا۔ متاثرہ لڑکی یہ نہیں بتا سکی کہ وہ کہاں کی ہے، یہاں کیسے آئی اور اس کے ساتھ کیا ہوا۔ قابل ذکر ہے کہ اجین میں پیر کو ایک 12 سالہ لڑکی روڈ پر خون آلود حالت میں گھوم رہی تھی۔ اس کا ایک سی سی ٹی وی منظر عام پر آیا تھا۔ نابالغ اسی حالت میں 8 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد بد نگر روڈ پر پہنچی۔ یہاں ڈانڈی آشرم کے آچاریہ راہل شرما کہیں آشرم جا رہے تھے۔ جب انہوں نے نابالغ کو تشویشناک حالت میں دیکھا تو وہ رک گئے اور لڑکی کے جسم کو کپڑوں سے ڈھانپا اور پولیس کو معاملے کی اطلاع دی۔ اطلاع ملنے کے بعد پولیس پہنچی اور لڑکی کو اسپتال میں داخل کرایا۔