کھرگون:مدھیہ پردیش میں ضلع کھرگون کے بھگوان پورہ کے ممبر اسمبلی کیدار ڈابر کے لاپتہ نابالغ بھتیجے کے قتل کے سلسلے میں پولیس نے آج اس کے دو دوستوں کو گرفتار کیا اور ایک اور رشتہ دار کو حراست میں لے لیا۔ کھرگون کے سب ڈویژنل افسر (پولیس) راکیش موہن شکلا نے بتایا کہ اس کے دو دوستوں بھیکن گاوں علاقہ کےرہنے والے یش اور ایک نابالغ لڑکے کو آج 17 سالہ ابھینئے عرف بٹو ڈابر کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ ایک اور رشتہ دار شیوم کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
شکلا نے بتایا کہ 23 مارچ کو دونوں ملزمین نے بھیکن گاؤں سے کھرگون آکر ابھینئے کو فون کیا تھا۔ ابھینو اپنی بلیٹ موٹر سائیکل لے کر اس کے پاس پہنچا، جس کے بعد اس نے کھرگون بستان مارگ پر بیئر پی۔ ملزمین نے کچھ دنوں کے لئے ابھینئے سے اس کی بلیٹ مانگی، انکار کرنے پر ابھینئے کا ان سے جھگڑا ہو گیا اسی دوران انہوں نے بیئر کی بوتل سے ابھینئے کے سر پر مارا اور اسے بے ہوش کردیا۔ اس کے بعد وہ اسے کھائی میں لے گئے اور نایلون کی مضبوط رسی سے گلا دبا کر اس کا قتل کر دیا۔ انہوں نے اس کی لاش کو قریبی ڈابریہ روڈ پر ایک درخت سے لٹکا دیا اور اسے جنگلی جانوروں سے بچانے کے لیے اس کے ارد گرد ببول کی جھاڑیاں لگائیں اور دو پہیہ بلیٹ لے کر فرار ہو گئے۔
اگلے دن لواحقین کی طرف سے اطلاع ملنے پر پولیس نے سی سی ٹی وی کیمرہ فوٹیج اور موبائل کال ریکارڈ کی بنیاد پر تفتیش شروع کردی۔انہوں نے بتایا کہ دراصل شیوم نامی ایک رشتہ دار نے سال 2020 میں دونوں ملزمان سے دوستی کی تھی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ شیوم نے دونوں ملزمین سے ابھینئے کو قتل کرنے کے لیے کہا تھا، اس لیے اسے بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فی الحال ملزمان سے تفتیش کے دوران پتہ چلا ہے کہ ملزمان نے بلیٹ دینے سے انکار کرنے پر اس کا قتل کردیا۔ پولیس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔ بھگوان پورہ کے آزاد ا ممبر اسمبلی کیدار ڈابر نے پوسٹ مارٹم روم کے سامنے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 23 مارچ کو شام 4:00 بجے ابھینے نے اپنی ماں سے چاکلیٹ خریدنے کے لیے 10 روپے مانگے تھے۔