حاجیوں کو ہراساں کرنے حج پرواز کا ذمہ ایسی ناقص ایئر لائنز کو دیا جس نے خود کے دیوالیہ ہونے کا اعلان بھی کردیا بھوپال:ریاست مدھیہ پردیش کے ساتھ دیگر ریاستوں کے عازمین حج کو حج 2023 کے لیے شروع سے لے کر اب تک حکومت کی طرف سے ملنے والی سہولیات ناقص ثابت ہو رہی ہے۔ جہاں شروعاتی دور میں حج 2023 کی پولیسی کو نافذ کرنے میں وزارت اقلیتی فلاح و بہبود نے بہت تاخیر کی اور حج درخواست فارم کی تاریخوں کا اعلان کرنے میں تاخیر کی۔ اس کے بعد مرکزی حکومت کے ذریعہ حج کراۓ میں 50 ہزار کی کمی کی بات تو کی گئی لیکن جب عازمین کی قسطوں کو جمع کرنے کا وقت آیا تو امبارکیشن پوائنٹ کی دوری کے حساب سے ان کی حج قسط میں بڑا فرق High Haj Fee Issue دیکھا جا رہا ہے۔ ان سب کی ناراضگی ختم ہوئی ہی نہیں تھی کہ اب عازمین کے لیے حج پروازوں کا ٹینڈر گو ایئر لائنز کو دیا گیا جس نے خود کو دیوالیہ ہونے کا اعلان کر دیا۔ جس طرح کی ناقص ایئرلائن حکومت کے ذریعے فراہم کی جا رہی ہے اس پر بھوپال کے مرکزی حلقے کے کانگریس رکن اسمبلی اور مدھیہ پردیش حج کمیٹی کے رکن عارف مسعود نے کہا کہ بھوپال اور اندور کے حاجیوں کے لیے جو ایئر لائن کو کام دیا گیا ہے۔ وہ ایئر لائن دیوالیہ ہو چکی ہے۔ اس گو ایئر لائن کو ہفتہ بھر پہلے دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ جس کے لیے میرے ذریعے سنٹرل حج کمیٹی آف انڈیا کو ایک بار پھر مطالبہ کیا گیا کہ پہلے تو حاجیوں کے کرائے میں کمی کی جائے۔ دوسرا ہم بار بار حکومت سے ہر بار حج سے متعلق کاموں کا گلوبل ٹینٹر کا کا مطالبہ کرتے چلے آرہے ہیں۔ وہی ابھی جس ایئرلائنز کو ٹینڈر دیا گیا ہے اس میں ایک بڑا گھوٹالا کیا گیا ہے۔ اس میں وزیراعظم مرکزی حکومت کو مداخلت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا حاجیوں سے پیسہ لینے کی اسمرتی ایرانی کو بہت جلدی تھی اور انہیں کوٹہ ختم کرنے کی بھی بہت جلدی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ انہوں نے جو یہ پیسہ لیا ہے وہ حاجیوں کا پیسہ ہے۔ اور یہ پیسہ انہیں حاجیوں پر ہی خرچ کرنا ہے۔ تو مہربانی کرکے سینٹرل حج کمیٹی اپنا یہ کام کرے کیونکہ سینٹرل حج کمیٹی اپنی ذمہ داری اچھے سے نہیں نبھا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ بے وجہ لوگوں کو پریشان کیا جا رہا ہے، اور سب کچھ جان کر کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ جب ایئر لائنز کو ٹینڈر دیا گیا تو کیا اس کے بارے میں معلومات حاصل نہیں کی گئی تھیں۔ اور حکومت گلوبل ٹینڈر سے کیوں بچتی رہی۔ عارف مسعود نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ گلوبل ٹینڈر اس لیے نہیں کیا گیا کیونکہ انہیں اس میں بدعنوانیاں کرنی تھی۔ اگر حکومت پوری دنیا سے گلوبل ٹینڈر کرواتی تو حاجیوں کو اچھی سہولیات ملتی مگر یہاں تو حکومت نے حاجیوں پر ناقص ایئر لائنز کو تھوپ دیا ہے۔