اندور: بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ کو سپریم کورٹ سے عصمت دری اور ایک بچے کو جان سے مارنے کی دھمکی کے معاملے میں جھٹکا لگا ہے۔ اس پورے معاملے میں عدالت نے پہلے کی گئی کارروائی کو منسوخ کرتے ہوئے پورا معاملہ دوبارہ مجسٹریٹ کورٹ کو بھیج دیا۔ آپ کو بتا دیں کہ یہ معاملہ کافی سرخیوں میں رہا تھا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد مجسٹریٹ کورٹ کس طرح تفتیش کرتی ہے۔
ایک خاتون نے بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ اور دیگر بی جے پی رہنماوں پر عصمت دری اور اس کے بیٹے کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا الزام لگایا تھا۔ خاتون نے عدالت کے ذریعے شکایت درج کرائی تھی اور مقدمہ کے اندراج کا مطالبہ کیا تھا۔ عدالت نے پولیس کو پورے معاملے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس پر بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا لیکن انہیں کوئی راحت نہیں ملی، جس کی وجہ سے انہوں نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی۔ سپریم کورٹ نے پورے معاملے کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اس لیے اس پورے معاملے میں عدالت نے پہلے کی گئی پوری کارروائی کو منسوخ کرتے ہوئے معاملہ دوبارہ مجسٹریٹ کورٹ کو بھیج دیا۔