سمترا مہاجن نے مہاراشٹر بینک گھوٹالہ کی تحقیقات پر کہا کہ 'حکومت جیسے چاہے ویسے تحقیقات کرا لے، اس سے میرے بیٹے پر کوئی الزام نہیں آئے گا'۔
مہاراشٹر بینک بدعنوانی کی تحقیقات کرانے کی تیاری سہنستھ اور پینشن بدعنوانی کے بعد اب کمل ناتھ حکومت اندور کے مہاراشٹر بینک بدعنوانی کی تحقیقات کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس پر لوک سبھا کی سابق اسپیکر سومترا مہاجن کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر بینک بدعنوانی میں حکومت جس کسی بھی طرح کی تحقیقات کرنا چاہے کر سکتی ہے، اس بدعنوانی میں میرے بیٹے ملند پر کوئی الزام نہیں آئے گا۔ بتا دیں کہ سمترا مہاجن کا بیٹا ملند مہاجن اس بینک میں ڈائریکٹر تھے۔
معلومات کے مطابق اندور میں 30 کروڑ گھوٹالے کے بعد بینک بند ہونے کے دہانے پر ہے۔ اس لیے مہاراشٹر بینک کیس کی تحقیقات جلد شروع ہوسکتی ہے۔ ملند مہاجن جو سابق لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن کے بیٹے ہیں، اس بینک میں ڈائریکٹر تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان کے دور مدت میں ممبران کو بغیر کسی ضمانت کے کروڑوں روپے کے قرض دیئے گئے۔
اس معاملے میں سابق لوک سبھا اسپیکر نے اپنے بیٹے ملند کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ میری کوششوں سے ہی بینک ممبران کی مالی مدد کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بینک سطح پر کوئی بدعنوانی نہیں ہوئی ہے۔ جہاں تک ملند مہاجن کا تعلق ہے تو حکومت کسی بھی سطح پر انکوائری کرا لے، ملند مہاجن کو کوئی بھی آنچ نہیں آنے والا ہے۔