اپنے متنازعہ بیانات کے ذریعہ سرخیوں میں بنی رہنے والی بھوپال کی رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے ایک اور متنازعہ بیان دیا ہے جو آج ہر جگہ زیر بحث ہے۔ سادھوی پرگیہ نے مدھیہ پردیش میں پتھراؤ کے واقعے کے بارے میں کہا کہ ہمارے پاس ہمارے پیارے بھگوان شری رام ہیں جن کا مندر ایودھیا میں تعمیر ہونے جا رہا ہے۔ اس کے لئے اپنے جذبات کی ترجمانی کرنا چاہیے۔ کانگریس کی طرح نہیں کہ وہ کرپشن کرکے کچھ تعمیر کرتے ہیں۔ ہم لوگوں کے جذبات کی عکاسی کرتے ہوئے رام مندر بنانے جارہے ہیں۔ اس کے لئے رقم اکٹھی کی جارہی ہے، جس کی شرپسندوں نے مخالفت کی ہے۔ ان کے خلاف سخت قوانین بنانے چاہئے۔
لارڈ رام مسلمانوں کے باپ دادا ہیں: متنازعہ سادھوی پرگیہ 'ملک میں خلل ڈالنے والی طاقتیں غالب آجائیں گی'
بھوپال کی رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف سخت قانون بنایا جانا چاہئے، یہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ایسا قانون نہیں بنایا گیا تو پھر ملک میں خلل ڈالنے والی طاقتیں غالب آجائیں گی اور ملک کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔
'مسلم سوسائٹی کا پیارا رب رام ہے'
اقلیتی سوسائٹی کی طرف سے رام مندر کے لئے چندہ دینے کے معاملے پر سادھوی پرگیہ کا کہنا ہے کہ اگر مسلم معاشرہ رام مندر کے لئے چندہ دیتا ہے تو یہ ایک اچھا اقدام ہے۔ یہ بھگوان رام کی سرزمین ہے اور اگر وہ یہ کام کرتے ہیں تو اس لیے کرتے ہیں کیوں کہ ان کے آباء و اجداد بھگوان رام ہیں، اور ان کے پیارے بھی بھگوان رام رہے ہیں۔ ان کے آباء و اجداد کسی لالچ کی وجہ سے مسلمان ہوگئے تھے۔ اگر وہ عقیدت رکھتے ہیں اور چندہ دیتے ہیں تو پھر ہمیں کوئی حرج اور اعتراض نہیں ہے۔ لیکن اس طرح سے جو لوگ اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انہیں انھیں چھوڑنا نہیں چاہئے، ان کو سزا دینا ضروری ہے۔ سادھوی کا کہنا ہے کہ کانگریس کے دور حکومت میں شرپسندوں کی حوصلہ افزائی کی گئی تھی۔ لیکن وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے ان کو شکست دینے کے لئے اچھا قانون بنایا ہے۔
'کانگریس نے ملک کے عقیدت مندوں کے ساتھ بدسلوکی کی۔'
کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے سادھوی پرگیہ ٹھاکر نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ محب وطن لوگوں کو گالیاں دی ہیں۔ یہاں تک کہ ان لوگوں نے کانگریس نے بھگوا دہشت گرد بھی کہا ہے۔ واضح رہے کہ رکن پارلیمنٹ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے پروگرام میں شرکت کے لئے اجّین پہنچی تھی۔
پتھر بازی کا واقعہ
مدھیہ پردیش میں گزشتہ دنوں ایودھیا میں تعمیر کیے جارہے رام مندر کے حوالے سے مذہبی تنظیموں کی جانب سے ریلیاں نکال کر چندہ اکٹھا کیا جارہا تھا۔ ان ریلیوں کے دوران اجّین، اندور، ماندسور، نیمچ اور کھرگون میں پتھر بازی کے واقعات منظر عام پر آئے تھے۔ بتایا جارہا ہے کہ خاص طور پر ایک مخصوص طبقہ کے لوگوں نے ان ریلیوں پر پتھراؤ کیا تھا۔ یہ بھی الزام ہے کہ ان ریلیوں کے دوران، مخصوص مذہب کے خلاف قابل اعتراض نعرے لگائے گئے تھے۔ اس سے نمٹنے کے لئے مدھیہ پردیش کی حکومت بڑے پیمانے پر پتھر بازی کے سلسلے میں ایک قانون بنائے گی۔