پورے ملک میں ویب سیریز 'تانڈو' کو لے کر ہنگامہ بڑھتا ہی جارہا ہے۔مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کو لے کر اس ویب سیریز کی مستقل مخالفت کی جارہی ہے اور اس پر پابندی عائد کرنے کی مطالبات کی جارہی ہے۔وہیں مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا ہے کہ 'تانڈو' ویب سیریز کے خلاف ایک کیس درج کرنے کی بات کہی ہے۔وہیں اس ویب سیریز پر پابندی عائد کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔
مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا ہے کہ جہاں تک 'تانڈو' اور اکھیلیش یادو کی تبصروں کی بات ہے، تو جو بھی موضوع ہندو مذہب کے خلاف ہوتا ہے۔اس پر اکھیلیش یادو جیسے لوگ تانڈو کرتے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ میرا ان سے سوال ہے کہ آج تک جتنی بھی فلم بنی ہے، اس میں ہندو مذہب کے علاوہ کسی دیگر مذہب پر وہ تبصرہ کرپائے؟آخر ہندو مذہب ہی کیوں ہر بار نشانے پر آتا ہے؟
نروتم مشرا نے کہا کہ اس پر کوئی تانڈو کرتا ہے اور ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں، تو ان کو برا کیوں لگتا ہے؟اس کا انکو جواب دینا چاہیے۔مسلمانوں کو خوش کرنے کی اس سیاست میں یہ سب کرنا درست نہیں ہے۔جس طرح سے ذیشان، عیوب، سیف علی خان، عباس ظفر جیسے لوگوں نے ہمارے مذہب پر تبصرہ کیا ہے۔میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔مدھیہ پردیش حکومت اس پر معاملہ درج کریگی اور یقینی طور پر اس پر پابندی عائد کرنے پر غور و فکر کیا جائے گا۔