ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں واقع گاندھی بھون میں مدھیہ پردیش جمیعت علماء ہند کے زیر اہتمام سدبھاؤنہ سنسد کے نام سے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ یہ پروگرام ملک بھر میں قومی یکجہتی کو فروغ دینے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
اس موقع پر جمعیت علماء ہند مدھیہ پردیش کے صدر حاجی محمد ہارون نے کہا ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت پر روک لگانے اور تمام مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان اتحاد و اتفاق کی فضا کو عام کرنا ہی سدبھاؤنہ سنسد کا مقصد ہے۔
Jamiat-ul-Uma organized the event to maintain peace
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ذریعہ ہم بھائی چارے کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔اور چاہتے ہیں کہ کوئی بھی شخص کسی بھی مذہب کے رہنما کے خلاف کسی بھی طرح کا بیان نہ دے، اور ہم مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسی قانون سازی کی جائے جس کے مطابق کوئی بھی شخص کسی بھی مذہب کے رہنما کے خلاف بیان نہ دے۔
سکھ مذہب کے رہنما نے اس موقع پر کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہم مل جل کر ملک کو ترقی کی راہ پر لے کر جائیں، انہوں نے کہا جہاں ہمارا روزگار ہے اور جس ملک میں ہم رہتے ہیں اس کی ترقی اور بھائی چارہ بنا رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
برہما کماری آشرم کے ڈاکٹر دلیپ نے کہا کے ساری دنیا ایک طرح کا خاندان ہے۔اور ہم الگ الگ مذہب میں ضرور پیدا ہوئے ہیں، مگر سب کا مالک ایک ہے، بس مانگنے کا طریقہ الگ ہے۔اور جب سب کا مالک ایک ہے تو ہم سب بھائی بھائی ہوئے اس لیے ہمیں ملک میں مل جل کر رہنا چاہیے۔
مزید پڑھیں:Madhya Pradesh Jamiat e Ulema on National Anthem: قومی ترانہ گائے جانے کے لیے احکام جاری کرنا مسلمانوں کی وفاداری پر شک کرنا ہے
جمعیت علماء کا یہ پروگرام صرف ایک دن نہیں بلکہ تسلسل کے ساتھ اس کا انعقاد ہوگا۔ سب کو ساتھ لے کر سب کا ساتھ سب کے وکاس کی بات کریں گے۔ اور جو لوگ ملک میں نفرت کی باتیں کرتے ہیں انہیں محبت کا پیغام دیا جائے گا۔