اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں گذشتہ روز سینٹرل حج کمیٹی آف انڈیا کے خلاف لوگوں نے کمشنر دفتر پہنچ کر صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا جس میں مطالبہ کیا کہ بڑے ہوئے کرائے کو واپس لیا جائے۔ کوروناکے خاتمے کے بعد ملک سے تقریبا اِس سال ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لوگ حج بیت اللہ جائیں گے لیکن مدھیہ پردیش کے اندور اور بھوپال کے عازمین حج کو سہولتوں کے نام پر سینٹرل حج کمیٹی آف انڈیا نے کرائے میں مزید اضافہ کیا ہے لوگ سخت ناراض ہیں۔ اندور میں اس کو لے کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ زائرین کمشنر دفتر پہنچے اور صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا جس میں مطالبہ کیا کہ بڑے ہوئے کرائے کو کم کیا جائے۔
کانگریس کے رہنما صبور احمد نے بتایا کہ عازمین حج کو سہولت فراہم کرنے کے لیے اندور میں امبرکیشن پوائنٹ بنایا ہے۔ دیکھنے میں آرہا ہے کہ اندور اور بھوپال کے عازمین حج سے سینٹرل حج کمیٹی آف انڈیا زیادہ کرایہ وصول کر رہی ہے جب کہ ممبئی سے عازمین سفرِ حج پر جا رہے ہیں تو کم کرایہ لیا جا رہا ہے۔ اسی اضافی کرایہ سینٹرل حج کمیٹی آف انڈیا کے خلاف میمورنڈم دیا گیا ہے کہ کرایہ کم کیا جائے۔ اشفاق لودھی میں بتایا کہ 2017،جب عازمین حج اندور سے سفر حج پر جاتے تھے تو ممبئی کی نسبت کرائے میں دو سے پانچ ہزار روپے فرق ہوتا تھا۔ حج کمیٹی آف انڈیا نے جو قوانین بتائے تھے کہ سفر حج کے کرائے میں اندور سے تیرہ، 14 ہزار کا فرق ہوگا۔