ریاست مدھیہ پردیش میں لو جہاد قانون بنانے کو لے کر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پیش پیش نظر آ رہی ہے ۔جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما و پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لو جہاد قانون سخت ہونا چاہیے تاکہ کسی کو بھی ضمانت نہ مل سکے ۔اور اس کی سزا کو پانچ سال کے بجائے دس سال ہونا چاہیے ۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس لو جہاد میں کہیں نہ کہیں پاکستان اور آئی ایس آئی ملے ہوئے ہیں ۔اس طرح کی دہشت گرد مہم پر روک لگانا ضروری ہے ۔
مدھیہ پردیش: پروٹیم اسپیکر کا لوجہاد پر متنازع بیان وہی لو جہاد معاملے پر بنائے جانے والے قانون پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایک اہم میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ لوجہاد کرنے والوں کو اب دس سال کی سزا ہوگی ۔اس کام میں مدد کرنے والی تنظیم کا رجسٹریشن رد کیا جائے گا۔ اور ساتھ ہی اس کی فنڈنگ روک دی جائے گی ۔ساتھ ہی بغیر درخواست دیئے مذہب تبدیل کروانے والے مذہبی رہنما، قاضی، مولوی یا پادری کو بھی پانچ سال سلاخوں کے پیچھے گزارنے ہوں گے ۔
ریاستی حکومت نے لوجہاد روکنے کے قانون 'مذہب کی آزادی بل 2020'کا ڈرافٹ تیار کرلیا ہے ۔