بھوپال:ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی آل انڈیا تہوار کمیٹی اور کچھ دیگر تنظیموں نے مل کر ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا کو میمورنڈم دیا۔ اس موقع پر آل انڈیا علماء بورڈ کے صدر قاضی سید انس علی نے بتایا کہ ہمارے وفد میں کہیں اور ساتھی شامل تھےاور چونکہ عید الاضحی کا چاند نظر آ چکا ہے اور 29 جون کو عید الاضحی منائی جائے گی اور اس تہوار کے وقت لوگ قربانی کے لیے باہر سے مویشی لاتے ہیں۔ انھیں کئی طرح کی پریشانیاں ہوتی ہے ساتھ ہی منڈی میں بھی مویشیوں کو لے کر پریشانی پیدا ہوتی ہے اس کے علاوہ جہاں ذبحہ کیا جاتا ہے وہاں بھی کچھ پریشانیاں درپیش آتی ہے۔
ان سب معاملات کو لے کر ہم نے وزیر داخلہ سے ملاقات کی اور بتایا کہ اس بار بھی عید الاضحی کو روایتی طور پر منایا جائے گا۔ وہیں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ تہوار کے وقت کسی بھی طرح کا کوئی معاملہ پیش نہ آئے اس کے انتظامات کئے جائیں۔ تاکہ امن و سکون کے ساتھ عید الاضحی منائی جا سکے۔ وہی بھوپال میں یہ بات بھی سامنے آ رہی تھی کہ اس بار قربانی سب ایک جگہ کی جائے۔
اس پر قاضی سید انس علی نے کہا کہ جو بھی مسلمان صاحب حیثیت ہے وہ قربانی کرتا ہے۔ وہی بھوپال میں مسلم طبقے کی ایک بڑی آبادی بودوباش کرتی ہے اور اتنی بڑی آبادی ایک جگہ پر قربانی نہیں کر سکتی ہے۔ اس لئے جو لوگ اپنے گھروں میں قربانی کرتے ہیں وہی کرے اور جو ذبح خانے میں قربانی کرتے ہیں وہی اپنی قربانی کرے۔