بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے قریب آتے ہی پوسٹر وار شروع ہو گیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کے لیڈروں کے خلاف پوسٹ لگا رہی ہیں۔ جہاں بھوپال کے منیشا مارکیٹ سمیت دیگر مقامات پر ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ کو مطلوب اور کرپٹ ناتھ بتاتے ہوئے پوسٹر لگائے گئے۔ تصویر کے پاس کیو آر کوڈ کو اسکین کرنے پر اس وقت کی کانگریس حکومت کے 15 ماہ کے گھپلوں کی معلومات سامنے آتی ہے۔
جوابی کارروائی میں شام تک ریاستی کانگریس کے دفتر کے قریب شیو راج حکومت کے خلاف گھوٹالوں کے پوسٹر لگائے گئے۔ اس میں بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت کی 18 سالہ دور میں ہوئے گھوٹالوں کا ذکر کیا گیا۔ دوسری جانب پوسٹر کے حوالے سے الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ اس موقع پر سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف جو پوسٹ لگائے گئے ہیں اس کے بارے میں بتا دوں کہ میری پورے سیاسی زندگی میں کسی نے مجھ پر انگلی نہیں اٹھائی ہے۔ اور آج یہ مجھ پر بدعنوانی کا الزام لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری 15 ماہ کی حکومت میں اگر کوئی بد عنوانی ہوئی ہے تو انہوں نے ہم پر مقدمہ کیوں نہیں چلایا۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے۔ ہمارے ملک کی سب سے بدعنوانی والی حکومت اگر کوئی ہے تو وہ مدھیہ پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور سب سے بد عنوان وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان ہیں۔ انہوں نے کہا یہ لوگ مجھے نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن یہ مجھے نیچا نہیں دکھا پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی عوام گواہ ہے کہ میری 45 سال کی سیاست میں مجھ پر بد عنوانی کا ایک بھی الزام نہیں لگا ہے اور جس طرح سے مجھے پوسٹر لگا کر بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ نچلی سطح کی سیاست ہے۔