بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ہم نے ملی تنظیموں اور سیاسی تنظیموں سے یکساں سول کوڈ پر بات کی۔ ای ٹی وی بھارت اردو نے کانگریس کے رکن اسمبلی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن عارف مسعود سے بات کی تو انہوں نے اس تعلق سے بتایا کہ ہم نے یکساں سول کوڈ کو پہلے بھی مسترد کردیا تھا۔ آج بھی مسترد کرتے ہیں۔ ابھی لا کمیشن نے یکسا سول کوڈ پر اپنی رائے مانگی ہے۔ اس لیے ہم عوام سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ اس پر اپنی رائے دیں۔
انہوں نے کہا یہاں ایک بات سبھی کو سمجھ لینا چاہیے کہ یکساں سول کوڈ سے صرف مسلم طبقہ ہی متاثر نہیں ہوگا۔ اس سے قبائلی طبقہ اور دلت طبقہ بھی اتنا ہی متاثر ہوگا اور نہ جانے یکساں سول کوڈ سے کتنی ہی چھوٹی چھوٹی ذاتیں متاثر ہوگی۔ جو ایک بنا ہوا قانون ہے اور سبھی نے اس پر اپنی مہر لگائی ہے، جس پر مجاہد ازادی نے بھی اپنی مہر لگائی ہے۔عوام اس کی ڈیمانڈ نہیں کر رہی ہے مگر حکومت چاہتی ہے کہ یکسا سوک کوڈ نافذ ہو۔ انہوں نے کہا یہ صرف سیاسی اسٹنٹ ہے اور کچھ بھی نہیں۔