جیتو چورسیا نام کا ایک نوجوان گھر سے دودھ لینے کے لیے گھر سے نکلا تھا، جسے پولیس نے روک کر پٹائی کر دی۔
اس دوران نوجوان پولیس کو کہتا رہا کہ وہ دل کا مریض ہے اور اس کی سرجری ہوئی ہے، لیکن کسی پولیس والے نے اس کی بات کو نہیں سنا اور اس کی پٹائی کر دی۔
نوجوان کی بائیک کو بھی دھکا مار کر گرا دیا گیا، جس سے گاڑی پر موجود سامان دودھ دہی بھی گر گیا۔