اردو

urdu

By

Published : Nov 15, 2021, 10:14 AM IST

ETV Bharat / state

بھوپال: مودی آج رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن کا افتتاح کریں گے

وزیر اعظم نریندر مودی مودی آج پیر کے روز مدھیہ پردیش میں بھوپال کے جمبوری میدان میں جن جاتیہ گورو دیوس مہاسمیلن میں حصہ لیں گے، جہاں وہ کئی اسکیمز کا آغاز کریں گے۔ ساتھ ہی وہ کملا پتی اسٹیشن کا بھی افتتاح کریں گے۔

بھوپال: مودی آج رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن کا افتتاح کریں گے
بھوپال: مودی آج رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن کا افتتاح کریں گے

وزیر اعظم نریندر مودی آج پیر کے روز مدھیہ پردیش میں بھوپال کے جمبوری میدان میں جن جاتیہ گورو دیوس مہاسمیلن میں حصہ لیں گے، جہاں وہ امر شہید بھگوان برسا منڈا کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقدہ تقریب میں کئی اسکیمز کا آغاز کریں گے۔ ساتھ ہی وہ کملا پتی اسٹیشن کا بھی افتتاح کریں گے۔

اس دوران حبیب گنج ریلوے اسٹیشن کا بورڈ ہٹاکر آج رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن کے نام سے بورڈ لگادیا گیا ہے۔ ہفتہ کو ہی حبیب گنج اسٹیشن کا نام باضابطہ طور پر رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن رکھ دیا گیا تھا۔

مرکز نے اس سلسلے میں ہفتہ کو ہی اپنا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔ اب جن مسافروں کو حبیب گنج کے لیے ٹکٹ بک کرانا ہے، انہیں اب رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن کے نام سے ٹکٹ بک کرانا ہوگا۔ اس کی شروعات بھی ہوچکی ہے۔

رانی کملا پتی اسٹیشن کو مکمل طور پر ہوائی اڈے کی طرز پر بنایا گیا ہے۔ اسے جرمنی کے ہیڈلبرگ ریلوے اسٹیشن کی طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ 1955 میں بنائے گئے جرمنی کے اس اسٹیشن پر روزانہ تقریباً 42000 مسافر آتے ہیں اور کوئی بھیڑ نہیں ہوتی۔ اس اسٹیشن میں جدید بیت الخلا، معیاری کھانا، میوزیم اور گیمنگ زون بھی بنایا گیا ہے جس میں بیٹھنے کے مناسب انتظامات بھی کئے گئے ہیں۔

یہ عالمی معیار کی سہولت والا بھارت کا پہلا نجی اسٹیشن ہے جس میں مسافروں کی عالمی معیار کی تمام سہولیات موجود ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یہاں حفاظت کے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں۔ ساتھ 170 ہائی ریزولوشن کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں جن کا کنٹرول روم نئی عمارت کے گراؤنڈ فلور پر ہے۔

مزید پڑھیں:

بھوپال کے حبیب گنج ریلوے اسٹیشن کا نام ہوا رانی کملا پتی

کملا پتی ریلوے اسٹیشن کی نئی عمارت کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ اس میں زیادہ سے زیادہ سورج کی روشنی کا استعمال کیا جاسکے۔ اس عمارت میں وینٹیلیشن کا اچھا انتظام کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہاں شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار بھی کی جارہی ہے۔ اسٹیشن کی کل بجلی کی طلب 950 میگاواٹ ہے۔ جبکہ یہاں نصب سولر پلانٹ 660 کلو واٹ تک بجلی پیدا کرسکتا ہے۔ یہاں لگائی گئی تمام لائٹس ایل ای ڈی ہے، یہاں فائیو اسٹار ریٹنگ والے پنکھے بھی لگائے گئے ہیں۔

اسٹیشن میں تقریباً 300 کاروں، 800 سے زائد دو پہیہ گاڑیوں، رکشہ، ٹیکسیوں اور بسوں کے لیے پارکنگ بنائی گئی ہے۔ پارکنگ میں ڈراپ آف جان کے لیے الگ سے لائن بنائی گئی ہے۔ پیدل چلنے والوں کی آسانی کے لیے فٹ پاتھ بھی بنائے گئے ہیں۔

رانی کملاپتی اسٹیشن پر ایک جدید ریستوراں بھی ہے۔ یہاں مسافروں کے لیے فوڈ کورٹ پر کیفے ٹیریا بھی بنائی گئی ہے۔ آنے والے دنوں میں یہاں جلد ہی کاسمیٹک سینٹر سپا اور سیلون کی بھی سہولت دستیاب ہوگی۔ بچوں کی تفریح ​​کے لیے کھلونا ٹرین بھی چلائی جائے گی۔

اسٹیشن میں معذور مسافروں کے لیے بہت سی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ سیڑھیوں کے بجائے ریمپ کی طرح۔ ریمپ میں ایک ہینڈ ریل ہے جسے وہ پکڑ کر چل سکتا ہے۔ اگر کوئی معذور شخص چلنے پھرنے سے قاصر ہے تو اس کے لیے وہیل چیئر کا انتظام کیا گیا ہے۔

واضح رہے 14 جولائی 2016 کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے تحت ریلوے نے 1979میں تیار ہوئے اسٹیشن کو جدید بنانے کا ٹھیکہ دیا تھا، جو تقریباً 5 سال بعد، جولائی 2021 میں، جدید اسٹیشن بن کر تیار ہوگیا۔ اسٹیشن میں عالمی معیار کی سہولیات موجود ہیں۔ آنے والے وقت میں اس اسٹیشن کو پل کے ذریعے بننے والے میٹرو اسٹیشن سے بھی جوڑا جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details