بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی سنٹرل لائبریری گراؤنڈ پر ریاستی حکومت بھارتی جنتا پارٹی کے زیر اہتمام اجتماعی شادیوں کی تقریب منعقد کی گئی۔ جس میں 172 جوڑوں کا نکاح پڑھایا گیا۔ اس موقع پر مساجد کمیٹی دارالقضاء کی جانب سے مقرر مولانا حافظ جنید نے 172 جوڑوں کا خطبہ نکاح پڑھا یا۔ اس اجتماعی نکاح کی سب سے خاص بات یہ رہی کہ یہ نکاح مفت پڑھائے گئے۔ دلہا اور دلہن سے کسی قسم کی فیس نہیں لی گئی۔ حافظ جنید نے اپنے پیغام میں کہا کہ ریاستی حکومت اور مساجد کمیٹی کے تحت چلنے والے دارالقضاء کی اس پہل کی ستائش کی اور کہا یقینا غریب طبقہ کے لئے یہ قدم قابل تعریف ہے۔ حافظ جنید نے کہا جس طرح سے ریاست مدھیہ پردیش میں وزیراعلی نکاح اسکیم چلائی جا رہی ہے، اس سے غریبوں کو بہت فائدہ پہنچ رہا ہے۔ کیونکہ پہلے انہیں اس بات کی فکر ستاتی تھی کہ ان کی بیٹی کی ذمہ داری وہ کیسے اٹھائیں گے مگر وزیر اعلی نکاح اسکیم کے تحت اب یہ آسان ہو گیا ہے۔ واضح رہے کی وزیراعلی نکاح اسکیم کے تحت دلہن کو 11 ہزار روپے کا چیک دیا جاتا ہے۔ اور 38 ہزار روپے کا گھریلوں سامان دیا جاتا ہے ایسے کل ملا کر 49 ہزار روپے ایک نکاح پر خرچ کئے جارہے ہیں۔
Mass Marriage in Bhopal بھوپال میں اجتماعی شادیوں کا اہتمام
بھوپال میں وزیراعلی نکاح اسکیم کے تحت 172 جوڑوں کی اجتماعی شادیوں کا اہتمام کیا گیا جس میں دلہا اور دلہن کے اہل خانہ سے کسی بھی طرح کی کوئی فیس نہیں لی گئی۔
وہیں وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کنیادان اور نکاح منصوبے میں ایک بڑی تبدیلی لائی ہے۔ اس کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ اس منصوبے کے تحت بیٹیوں کو تحائف کے بجائے چیک کی رقم براہ راست ان کے اکاؤنٹ میں ڈالی جائے گی۔ وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان نے یہ فیصلہ ماضی میں اس منصوبے میں دیے گئے تحائف میں گڑبڑی کی شکایت موصول ہونے کے بعد لیا ہے۔ قابل ذکر ہے کی شیوراج سنگھ چوہان کے دور میں شروع کیے گئے اس منصوبے کے تحت فی الحال بیٹیوں کو شادی کے وقت 49 ہزار روپے کا شادی کا سامان دیا جاتا ہے۔ حال ہی میں کچھ اضلاع میں اس منصوبے کے تحت تقسیم کئے گئے تحائف میں بدعنوانی اور ناقص معیار کی شکایت آئی تھیں جس پر حکومت کے 2 وزراء مینا سنگھ اور کمل پٹیل نے اعتراض جتایا تھا۔ کیوں کہ ضلع امریا میں منعقدہ اجتماعی شادی کے پروگرام میں وزیر مینا سنگھ نے عوامی پلیٹ فارم سے اس بات کو واضح کیا تھا اور عہدیداروں کی سرزنش کی تھی۔ انہوں نے تحائف واپس کرنے کو کہا تھا۔ دوسری طرف چھندواڑا کے انچارج وزیر کمل پٹیل نے بھی وہاں تقسیم کیے جانے والے خراب معیار کا حوالہ دیتے ہوئے عہدیداروں کی سرزنش کی۔ حال ہی میں دھار ضلع میں بھی ایسا ہی معاملہ سامنے آیا تھا۔
واضح رہے گی جس طرح کی شکایت وزیراعلی کنیا دان اور نکاح اسکیم کی آ رہی تھی اسے مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعلی نے یہ بڑا فیصلہ لیا ہے اب اس اسکیم کی 50 ہزار کی رقم سیدھے دلہن کے بینک اکاؤنٹ میں ڈالی جائے گی۔
مزید پڑھیں:راجستھان: اجتماعی نکاح کا اہتمام