سی بی آئی نہیں، ایس آئی ٹی کرے گی ہنی ٹریپ معاملے کی جانچ - MADHYA PRADESH HONEY TRAP CASE
عدالت نے ایس آئی ٹی کی تفتیشی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ درخواست میں شامل فریقین میں سے کوئی بھی معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپے جانے کی حمایت میں خاطر خواہ بنیاد اور وجوہات بنانے سے قاصر ہے۔ لہذا معاملے کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کرنے کے مطالبے کو عدالت مسترد کرتی ہے۔
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بنچ نے آج مشہور ہنی ٹریپ معاملہ کے سلسلے میں دائر پانچ الگ الگ درخواستوں کو ایک ساتھ منسوخ کرتے ہوئے دو رکنی بنچ نے جاری کردہ اپنے حکم میں کہا کہ ہنی ٹریپ معاملے کی 'خصوصی تحقیقاتی ٹیم' (ایس آئی ٹی) کی جانب سے کی جارہی جانچ سے عدالت مطمئن ہے، عدالت نے اس معاملے کی تحقیقات'سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن' (سی بی آئی) سے کرانے کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے دفتر سے موصولہ سرکاری اطلاعات کے مطابق عدالت نے اس سے پہلے اس کیس کی سماعت کرکے حکم محفوظ کرلیا تھا۔ آج بنچ کے انتظامی جسٹس ایس سی شرما اور جسٹس شیلندر شکلا نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ پانچوں درخواست گزاروں کا بنیادی مطالبہ یہ تھا کہ اس معاملے کی تحقیقات کو ریاستی ایس آئی ٹی سے لیکر سی بی آئی کے حوالے کیا جائے۔ جس کے نتیجے میں عدالت نے ایس آئی ٹی کو طلب کرکے کیس کی تحقیقات اور دیگر شواہد کی پیشرفت رپورٹ طلب کی۔
عدالت نے ایس آئی ٹی کے ذریعہ پیشرفت رپورٹ اور تحقیقات کے دیگر شواہد کا مشاہدہ کیا۔ عدالت نے ایس آئی ٹی کی تفتیشی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ درخواست میں شامل فریقین میں سے کوئی بھی معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپے جانے کی حمایت میں خاطر خواہ بنیاد اور وجوہات بنانے سے قاصر ہے۔ لہذا معاملے کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کرنے کے مطالبے کو عدالت مسترد کرتی ہے۔
عدالت نے معاملے کی جانچ کررہی ایس آئی ٹی کو قانونی تحقیقات جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔۔ نیز وقتاً فوقتاً جانچ کی پیشرفت رپورٹ سے عدالت کو واقف کرانے کا حکم دیا ہے۔