بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے اسمبلی میں سرمائی اجلاس کے دوران مدارس کے نصاب کی تحقیقات سے متعلق بحث و مباحثہ کے بعد اب مسلم رہنماؤں اور دانشورں نے یہ مطالبہ کرنا شروع کیا ہے کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ یا آر ایس ایس کی نگرانی میں چلنے والے تعلیمی اداروں کی بھی جانچ کی جانی چاہئے۔ ۔Madhya pradesh bhopal Madrasa syllabus will be checked by the state government
کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا کے اس بیان سے اتفاق کیا ہے کہ ریاست کے مدارس میں پڑھائے جانے والے نصاب کی چھان بین ہونی چاہیے۔عارف مسعود نے تاہم کہا کہ نصاب کے تحقیقات کا دائرہ صرف مدارس کے ارد گرد ہی نہیں ہونا چاہئے بلکہ جانچ کے دائرہ میں سرسوتی شیشو مندر کو بھی شامل کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی مفادات کے حصول کی نیت سے یہ معاملہ اٹھا یاجارہا ہے ،عارف مسعود نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے مدارس کے نصاب کے تحقیقات کی بات کی جارہی ہے تاہم اس پہلو کو حکومت نظر انداز کر رہی ہے کہ مدارس کے گرانٹس کی رقم برسوں سے جاری نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تحقیقات کی نیت میں کوئی خامی نہیں ہے تو حکومت کو مدارس کے ساتھ سرسوتی شیشو مندروں اور تمام تعلیمی اداروں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں قابل اعتراض نصاب کا کبھی استعمال نہیں ہوا ہے اور نہ کبھی ہوگا۔ ہم تحقیقات میں تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔ لیکن نصاب کے تحقیقات کا آغاز سرسوتی شیشو مندر کے بینر تلے چلنے والے اسکولوں میں بھی ہونا چاہئے تاکہ یہ واضح ہو جائے گا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور ریاستی حکومت کی نیت اور منشا میں کوئی خامی نہیں ہے۔
وہیں ریاست میں سماجوادی پارٹی کے لیڈر اور سینئر ترجمان شمس الحسن نے اس معاملہ پر کہا کہ ہم ریاستی حکومت کے لیڈران کے اس مطالبہ کا استقبال کرتے ہیں لیکن ہمیں دلی خوشی تب ہو گی جب حکومت آر ایس ایس کے ذریعہ چلائے جا رہے شکشا بھارتی اور شیشو مندروں جیسے تعلیمی اداروں کے نصاب کی جانچ بھی کروائے اس سے ہمیں بھی سمجھ میں آئے گا کہ وہاں کیا پڑھایا جاتا ہے اور مدرسوں میں کیا پڑھایا جاتا ہے۔