پورا ملک کورونا وائرس کی وبا سے متاثر ہے وہیں انتظامیہ اور محکمہ صحت عملہ دن رات اس وبا کو ختم کرنے کے لیے محنت کر رہا ہے۔ گزشتہ دنوں جب طبعی عملہ ٹاٹ پٹی بعقل علاقے میں انسپیکشن کرنے پہنچا تو غلط فہمی کی وجہ سے پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا تھا۔
اندور: اخبار میں اشتہار کے ذریعہ معافی مانگی
ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں گزشتہ دنوں طبی عملوں پر ہوئے پتھراؤ کے ردعمل میں مسلم نمائندوں نے اخبار میں معافی نامہ شائع کروایا۔
جس کے بعد مسلم نمائندوں نے اس حادثے کی بڑی مذمت کرتے ہوئے اخبار میں ایک معافی نامہ شائع کروایا، جس می عملے سے معافی مانگی گئی ہے۔ حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر بڑا ہنگامہ برپاکیا گیا تھا جس کے بعد صنعتی شہر کی معزز شخصیت نے طبی عملے کی تائید کی تھی بلکہ ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے طبی عملہ سے معافی بھی مانگی تھی اور یہ یقین دہانی کرایا تھا کہ دوبارہ ایسی واقعہ پیش نہیں آئے گا۔
حالانکہ اس پتھراؤ والے معاملے میں انتظامیہ نے سخت کارروائی کرتے ہوئے 10 سے زیادہ نوجوانوں کو گرفتار کر صوبے سے بہار جیل میں بھیج دیا ہے۔
واضح رہے کہ پتھراؤ کے وقت طبی عملے میں دو خواتین ڈاکٹر بھی شامل تھیں جن کا نام ڈاکٹر ترکتی اور دوسرے کا نام ڈاکٹر ذکیہ تھا۔