اردو

urdu

ETV Bharat / state

بھوپال میں مشاعرہ کی نشست - لفظوں کی شہنائی

بھوپال کی تنظیم ماں کے زیر اہتمام اردو۔ ہندی شعری نشست کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں بھوپال کے شعراء نے شرکت کر اپنے کلام پیش کیے۔

mushaira organized in bhopal
بھوپال میں مشاعرہ کی نشست

By

Published : Sep 22, 2020, 9:39 PM IST

منیش بادل

آنند سے پڑھ لیجئے ان کے من کو آپ

کھل کے یوں کہتے نہیں وہ اپنے سنتپا

سوچ سمجھ کر بولیے رہے نہ کوئی کھید

ناؤ ڈبونے کے لیے ایک بہت ہے چھید

دیکھیں ویڈیو

پروفیسر کے کے پٹیل

میں نے تمام عمر ایک عبادت کی ہے

اپنے ماں باپ کے چرنوں کی تلاوت کی ہے

ان کی خدمت کو اہم فرض مانا ہے

ان کی خوشیوں کو بخشش کی وجہ سمجھی ہے۔

امبر عابد

رچیتا ہے یہ گیتوں کے وہ غزلوں کے شیدائی

ادھر شبدوں کی بینا ہے ادھر لفظوں کی شہنائی

صبیحہ اثر

مدینہ مدتوں تھرے شوالا ہم نے دیکھا ہے

اندھیروں سے بھی گزرے ہیں اجالا ہم نے دیکھا ہے۔

نمرتا شری واستو

دیر سے اٹھنا دیر سے سونا چھوڑ دیا

بکھرے بکھرے خواب پیرونا چھوڑ دیا

سوکھ گئے آنسو تو درپن یہ سمجھا

ہم نے ان کی یاد میں رونا چھوڑ دیا۔

خالدہ صدیقی

ہرگز نہ سوچیے کہ ملے گا سلہ کوئی

نیکی ضرور ضرور کیجئے دریا میں ڈالیے۔

فاروق انجم

بدی کو خاک ہونا چاہیے تھا

کہ باطل پاک ہونا چاہیے تھا

ملی تھی اگر دنیا سے آنکھیں

ہمیں پاک ہونا چاہیے تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details