بھوپال: مدھیہ پردیش حکومت کا دعویٰ ہے کہ ریاست میں بہت سارے ایسے مدارس ہیں جو فرضی ہیں اور صرف گرانٹ حاصل کرنے کے لیے وجود میں لائے گئے ہیں، ایسے تمام مدارس کے بارے میں ریاست کے محکمہ اوقاف کو معلومات مل چکی ہے اور ان مدارس کی تحقیقات کے بعد محکمہ نے انہیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
MP Govt to Take Action Against Madrasas مدھیہ پردیش میں 52 مدارس بند کرنے کا فیصلہ
مدھیہ پردیش حکومت نے سرکاری امداد سے چلنے والے مزید 52 مدارس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ Madrasas to be Closed in Madhya Pradesh
اترپردیش کے بعد اب مدھیہ پردیش میں بھی مدارس کو بند کرنے کا عمل جاری ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران دارالحکومت بھوپال میں ہی 48 مدارس بند ہو چکے ہیں جب کہ 52 دیگر کو بند کرنے کی تیاری حکومت کر رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سرکاری گرانٹ سے چلنے والے ان مدارس میں معائنہ کے دوران بہت سی کوتاہیاں پائی گئیں۔ واضح رہے کہ بھوپال میں سرکاری گرانٹ سے چلائے جانے والے مدارس کی تعداد 468 ہے۔
سات میں سے صرف 2 ہزار مدارس رجسٹرڈ: حکومتی اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ مدھیہ پردیش میں 7000 سے زیادہ مدارس چل رہے ہیں۔ جن میں سے صرف 2200 تسلیم شدہ ہیں۔ ایسے میں بڑا سوال یہ ہے کہ باقی مدارس کیسے چل رہے ہیں؟ مدرسہ بورڈ تین سال کے لیے رجسٹر کرتا ہے۔ مدارس کو تسلیم کیے بغیر چلانا قانونی نہیں ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن بھی تحقیقات کے بعد ان کی تصدیق کرتا ہے لیکن کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے یہ مدارس چل رہے ہیں۔