اردو

urdu

ETV Bharat / state

Haj Pilgrims Protest in Bhopal بھوپال میں عازمین حج کا سہولیات کا مطالبہ

دارالحکومت بھوپال میں ایک بار پھر سماجی کارکنان نے حج 2023 عازمین کو ہو رہی پریشانیوں کے خلاف مورچہ کھولا اور حج اخراجات، خادم الحجاج اور دیگر پریشانیوں کو لے کر اپنے مطالبات رکھے۔ MP Pilgrims demand Facilities in Bhopal

Haj Pilgrims Protest in Bhopal
Haj Pilgrims Protest in Bhopal

By

Published : May 25, 2023, 4:27 PM IST

بھوپال میں عازمین حج کا سہولیات کا مطالبہ

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے حج ہاؤس پر آج ایک بار پھر سماجی کارکنان نے حج 2023 میں ہو رہی بدعنوانیوں کو لے کر اپنے مطالبات حج کمیٹی کے ذمہ داران کے سامنے رکھے۔ اس موقع پر بھوپال کے سماجی کارکن شمس الحسن نے کہا کہ ہمارے مسلمان بھائی کب سے حج پر جانے کے لیے ایک ایک پیسہ جمع کرتے ہیں اور ایسے میں اگر 70 ہزار روپے کا فرق اگر ایک امبارکیشن پوائنٹ سے دوسرے عام امبارکیشن پوائنٹ پر آئے تو بڑے دکھ کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حج کمیٹی کے ذمہ داران سے مطالبہ کیا کہ کوئی ایک ایسا راستہ نکالا جائے جس سے عازمین کو راحت مل سکے۔ کیوں کہ حج پر جب عازمین جاتے ہیں تو وہاں وہ اپنے لیے ہی نہیں بلکہ اپنے وطن کے لیے بھی دعا کرتے ہیں، ان دعاؤں کا اثر یہ ہے کہ ہمارا ملک اور ہمارا صوبہ محفوظ ہے۔ اور اگر ہم حاجیوں کے ساتھ ناانصافی کریں گے تو کیسا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں:

شمس الحسن نے کہا کہ حاجیوں کے ساتھ سیاست نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کے پاس اتنا وقت ہے کہ وہ کیرالہ اسٹوری دیکھ رہے ہیں، کشمیر فائل دیکھ رہے ہیں، گجرات اور کشمیر پر نظر رکھے ہوئے ہیں لیکن اس ملک کی طرف ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے والوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ شیوراج سنگھ چوہان کی کیا مجبوری ہے کہ انہوں نے اپنی ایک آنکھ بند کر رکھی ہے۔ یہ ہماری سمجھ سے باہر ہے۔ میں ہماری ریاست کے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ بغیر کسی دیری کے وہ مرکزی حکومت سے بات کریں اور عازمین حضرات کے امبارکیشن پوائنٹ میں تبدیلی لائیں۔

انہوں نے کہا کہ رانچی سے کلکتہ امبارکیشن پوائنٹ کو تبدیل کیا گیا ہے، تو جب حج ایک ہے ملک ایک ہے تو قانون پھر الگ الگ کیوں۔ جب وہاں ہو سکتا ہے تو ریاست مدھیہ پردیش میں کیوں نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے عازمین کو صوبائی حکومت اور نہ ہی مرکزی حکومت کوئی سہولیات دے رہی ہے۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ ریاست کے عازمین کو سہولیات فراہم کی جائے۔ دوسری جانب سماجی کارکن محمد توفیق جو کہ پچھلے دو سالوں سے رباط کے معاملے پر اپنی آواز بلند کرتے چلے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدھیہ پردیش کے عازمین کو سفر حج پر آنے جانے کے کرائے میں بہت زیادہ پیسہ لیا جا رہا ہے۔ جس سے وہ لوگ پریشان ہو رہے ہیں۔ وہی صوبائی حکومت نے اس بار خادم الحجاج کا فنڈ جاری نہیں کیا ہے جب کہ مرکزی حکومت میں اس کا بجٹ دے دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سفر حج پر جس طرح سے 68 ہزار کے قریب کرایہ زیادہ وصول جا رہا ہے تو ایک دو ہزار آدمی سے اور لے لیا جائے مگر ان کے ساتھ خادم الحجاج بھیجے جائیں۔ کیوں کہ مکہ اور مدینہ میں کسی بھی طرح کی اگر کوئی پریشانی حاجیوں کے ساتھ ہوتی ہے تو ایسے وقت میں سب سے پہلے مدد کے لیے خادم الحجاج سے رابطہ کیا جاتا ہے یا وہ خود حاجیوں کی مدد کے لیے ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔ اس لیے مدھیہ پردیش حکومت کو خادم الحجاج کو بھیجنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کے پاس پیسا نہیں ہے تو عازمین سے ایک ایک ہزار روپیہ زائد وصول کرلے۔ واضح رہے کہ جیسے ہی سفر حج کے کرائے کو لے کر سینٹرل حج کمیٹی آف انڈیا نے احکامات جاری کیے تھے۔ اس کے بعد ریاست مدھیہ پردیش میں یہ دیکھا گیا کہ وہ بھوپال اور اندور امبارکیشن پوائنٹ سے ممبئی امبارکیشن پوائنٹ کے بیچ 68 ہزار روپے کا فرق آرہا ہے جسے دیکھ کر ریاست کے سماجی کارکن اور عازمین کی جانب سے حج کی رقم میں راحت اور خادم الحجاج کو عازمین کے ساتھ بھیجنے کا لگاتار مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details