اجین:پیر کی شام اجین کے مہاکال تھانہ علاقے کے بدنگر روڈ پر واقع داڈی آشرم کے پاس ایک لڑکی زخمی حالت میں پڑی ہوئی ملی۔ لڑکی خون میں لت پت تھی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مہاکال پولیس اسٹیشن اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر لڑکی کو علاج کے لیے ضلع اسپتال پہونچایا۔ لیکن لڑکی کی حالت سنگین ہونے کے باعث اسے اندور کے ڈاکٹر کے پاس ریفر کر دیا گیا۔ اندور کے ڈاکٹروں نے لڑکی کا معائنہ کیا تو پتہ چلا کہ اس واقعہ میں اس کے ساتھ عصمت ریزی ہوئی ہے۔ اس کی وجہ سے اس کا کافی خون ضائع ہو چکا ہے۔ اس کے بعد پولیس اہلکاروں نے خون کا عطیہ دے کر لڑکی کی مدد کی جب کہ ڈاکٹروں نے بتایا کہ لڑکی کے پرائیویٹ پارٹس کو نقصان پہونچا ہے۔ جس کی وجہ سے لڑکی کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق عصمت دری اور مارپیٹ کے واقعہ میں شدید زخمی ہونے والی نابالغ لڑکی کا اندور کے اسپتال میں علاج جاری ہے۔ ان کا آپریشن کرنے والی ڈاکٹروں کی ٹیم نے بتایا کہ ان کے جسم میں کچھ انفیکشن پھیل رہا ہے۔ سرجری کے دوران اسے خون کی ضرورت تھی جو پولیس نے فراہم کر دی۔ بچی صحت مند ہے اور معمول کے مطابق جواب دے رہی ہے۔ ساتھ ہی اس معاملہ میں اجین کے ایس پی سچن شرما نے کہا کہ تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ 28 افراد پر مشتمل ٹیم تحقیقات میں مصروف ہے۔ سی سی ٹی وی اور دیگر شواہد کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی ستنا کی رہنے والی ہے۔ واقعہ سے ایک دن پہلے ستنا میں لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس اس کے والدین سے رابطہ میں ہے۔
آٹو سیٹ پر ملے خون کے دھبے
پولیس کا کہنا ہے کہ ایک مشتبہ آٹو ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان کے آٹو کی سیٹ پر خون کے دھبے پائے گئے۔ ایف ایس ایل ٹیم نے اس کی تحقیقات کی ہیں۔ جلد ملزمان کا پتہ چل جائے گا۔ متاثرہ لڑکی یہ نہیں بتا سکی کہ وہ کہاں کی ہے، یہاں کیسے آئی اور اس کے ساتھ کیا ہوا۔ قابل ذکر ہے کہ اجین میں پیر کو ایک 12 سالہ لڑکی اندرونی رنگ روڈ پر خون آلود حالت میں گھوم رہی تھی۔ اس کا ایک سی سی ٹی وی منظر عام پر آیا تھا۔ نابالغ اسی حالت میں 8 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد بد نگر روڈ پر پہنچا۔ یہاں ڈانڈی آشرم کے آچاریہ راہل شرما کہیں آشرم جا رہے تھے۔ جب اس نے نابالغ کو تشویشناک حالت میں دیکھا تو وہ رک گیا اور اس کے جسم کو کپڑوں سے ڈھانپ لیا۔ اس کے بعد اس نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے لڑکی کو اسپتال میں داخل کرایا۔
ڈانڈی آشرم کے اچاریہ نے مدد کی